وزیراعظم کا کراچی کے لیے 25 ارب کے پیکچ کا اعلان

ویب ڈیسک  ہفتہ 12 اگست 2017
کراچی میں 4 سال کی محنت کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا، شاہد خاقان عباسی۔ فوٹو: فائل

کراچی میں 4 سال کی محنت کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا، شاہد خاقان عباسی۔ فوٹو: فائل

 کراچی: وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کراچی کے لیے 25 ارب اور حیدرآباد کے لیے 5 ارب روپے کے پیکچ کا اعلان کیا ہے۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن کی صورتحال مزید بہتر کی جائے گی اور شہر میں رینجرز اپنا کام جاری رکھے گی، انہیں جو سپورٹ چاہیئے وہ وفاقی حکومت فراہم کرے گی جب کہ شہر میں ٹریفک کے نظام کو بھی بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کراچی کے لیے 25 ارب روپے کے ترقیاتی پیکچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی پیکیج پر گورنرسندھ کی زیرنگرانی جلد کام شروع ہو گا اور کراچی یونیورسٹی میں میڈیکل کالج اور ہوسٹل بنایا جائے گا جب کہ انہوں نے حیدرآباد کے لیے بھی 5 ارب روپے کے ترقیاتی پیکچ کا اعلان کیا۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے ہمیں کسی شرط کے بغیر سپورٹ کیا تھا اور وہ آج اپنی مشکلات لے کر آئے تھے،  فاروق ستار نے نہ کوئی مطالبہ کیا اور نہ کوئی شرائط عائد کی جب کہ ایم کیوایم ایک سیاسی جماعت ہے اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ایم کیوایم کی مشکلات کو حل کیا جائے گا۔ اجلاس میں سندھ کے ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت کے علاوہ نیب کے حوالے سے سندھ اسمبلی میں پاس ہونے والے قانون پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سندھ حکومت کی جانب سے پاس کردہ بل کا قانونی جائزہ لے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف اپنے گھر جا رہے ہیں، انہوں نے کسی ادارے کے خلاف بات نہیں کی بلکہ اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے جو ان کا حق ہے، نواز شریف پارٹی کے لیڈر ہیں اور رہیں گے، وہ آج بھی میرے وزیراعظم ہیں۔ انہوں نے نوازشریف کی ریلی میں بچے کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹریفک حادثہ تھا جس پر ریلی میں موجود تمام رہنماؤں نے دکھ کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے مسلم لیگ سندھ کے رہنما غوث علی شاہ کے گھر گئے اور ان کی خیریت دریافت کی جب کہ ان کا کہنا تھا کہ غوث علی شاہ سچے اور پکے مسلم لیگی ہیں۔

اس سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ایم کیو ایم کے وفد نے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی، وفد کی قیادت ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کی جب کہ وفد میں عامر خان، فیصل سبزواری، کنورنوید جمیل اور خالد مقبول صدیقی شامل تھے۔

وزیراعظم سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی ملاقات کی جس میں امن وامان اور کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت کی گئی جب کہ وزیراعظم اور گورنر سندھ محمد زبیر کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں گورنر نے وزیراعظم کوسندھ میں انفرااسٹرکچرکی بہتری اور جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق آگاہ کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کی ترقی کیلیے مزید تعاون بڑھائے گی، کراچی کو معاشی سماجی ترقی دینے کا ویژن ہمارے ہی پاس ہے، سیاسی محاذ آرائی سے گریزکیا جائے۔ وزیر اعظم نے گورنر سے کراچی آپریشن پر پیش رفت اور کچھ روز سے جرائم کی وارداتیں دوبارہ بڑھنے کی خبروں سے متعلق استفسارکیا، جس پرگورنرسندھ نے بتایا کہ یہ درست ہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کی لہر دوبارہ شروع ہوئی ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں امن وامان سے متعلق گورنر ہاؤس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں کورکمانڈر کراچی، گورنر و وزیراعلیٰ، وفاقی وزیر داخلہ، آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی میں 4 سال کی محنت کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا، ہر قیمت پر صوبے بھر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھی جائے جب کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ملزمان کی گرفتاری میں تمام وسائل بروئے کار لائیں۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اپنے پہلے دورے پر کراچی پہنچے تو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، گورنر محمد زبیر اور آئی جی سندھ سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا ایئرپورٹ پر استقبال کیا جب کہ وزیراعظم کے ہمراہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور مصدق ملک بھی ان کے ہمراہ تھے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مزار قائد پرحاضری دی اورفاتحہ خوانی کی۔ ان کے ہمراہ وزیر داخلہ احسن اقبال، گورنرسندھ محمدزیبر اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔