- وقت بدل رہا ہے۔۔۔ آپ بھی بدل جائیے!
- خواتین کی حیثیت بھی مرکزی ہے!
- 9 مئی کیسز؛ شیخ رشید کی بریت کی درخواستیں سماعت کیلیے منظور
- ’آزادی‘ یا ’ذمہ داری‘۔۔۔ یہ تعلق دو طرفہ ہے!
- ’’آپ کو ہمارے ہاں ضرور آنا ہے۔۔۔!‘‘
- رواں سال کپاس کی مقامی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ
- مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 619 ملین ڈالر کیساتھ سرپلس رہا
- کیویز سے اَپ سیٹ شکست؛ رمیز راجا بھی بول اٹھے
- آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں ہونیکا امکان ہے، وزیر خزانہ
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- دعائیہ تقریب پر مقدمہ؛ علیمہ خان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- سی او او کی تقرری کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے لگا
- ’’شاہین آفریدی نے رضوان کو ٹی20 کرکٹ کا بریڈ مین قرار دے دیا‘‘
- ’’بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے اور پھر دوبارہ لانے کا فیصلہ بھی آئیڈیل نہیں‘‘
- والد کی جانب سے چیلنج، بیٹے نے نوٹ جوڑنے کیلئے دن رات ایک کر دیے
- مینگروو کو مائیکرو پلاسٹک آلودگی سے خطرہ لاحق
- ویڈیو کانفرنس کے دوران اپنا چہرہ دیکھنا ذہنی تکان کا سبب بنتا ہے، تحقیق
- بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی اچانک طبیعت خراب، بنی گالہ میں طبی معائنہ
- غیر ملکی وفود کی آمد، شاہراہ فیصل سمیت کراچی کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی
- سندھ اور بلوچستان میں گیس و خام تیل کی پیداوار میں اضافہ
توہین عدالت کیس میں نوازشریف کو نوٹس جاری
لاہور: ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف تقاریر کرنے کے الزام میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور وفاقی وزراء سمیت 14 فریقین کو پری ایڈمیشن نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔
لاہورہائی کورٹ کے فاضل جج مسٹر جسٹس مامون الرشید نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے کسی وفاقی کابینہ افسرکے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔
سماعت کے دوران درخواست گزاراظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف نے ریلی کے دوران سپریم کورٹ کے ججز کی تضحیک کی، نواز شریف کی تقاریر آئین کیخلاف کھلی بغاوت ہے، آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
عدالت نے رٹ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض کرتے ہوئے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ رٹ درخواست کیسے قابل سماعت ہے۔ کیا ایسے بیانات بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں، درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں دلائل دیں، جس پراظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ میاں نوازشریف اب وزیراعظم اور پارٹی سربراہ نہیں رہے، میں نے پیمرا اور وزارت اطلاعات کو متعدد بار لکھا مگر شنوائی نہیں ہوئی، میں آئین پرعمل درآمد کرانے کے لئے عدالت آیا، مجھے رٹ درخواست میں ترامیم کی اجازت دی جائے۔
عدالت نے خواجہ سعد رفیق، دانیال عزیز، رانا ثنااللہ، خواجہ آصف، طلال چوہدری، آصف کرمانی، عابد شیر علی، اسحاق ڈار سمیت 14 دیگر افراد شامل ہیں جب کہ چیئرمین پیمرا کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ عدالت نے درخواست پر آئندہ سماعت 25 اگست تک ملتوی کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔