- گورنرسندھ کی گاڑی میں کتے کی شاہی سواری، ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل
- بیوی کی بے وفائی کا بدلہ لینے کے لیے شوہر نے 18 خواتین کو قتل کردیا
- بختاور کی شادی کی مزید 3 تقاریب کوحتمی شکل دے دی گئی
- وزیراعظم کے سامنے سندھ حکومت کے خلاف شکایتوں کے انبار لگ گئے
- اسرائیل میں ایران پر حملہ کرنے کی صلاحیت ہی نہیں، ایرانی چیف آف اسٹاف
- جاپان کے وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کے نائٹ کلب جانے پر معافی مانگ لی
- سعودی گورنر تبوک تلور کے شکار کیلئے بلوچستان پہنچ گئے
- امریکی فوج کی خاتون اہلکاروں کو بال لمبے کرنے اور بناؤ سنگھار کی اجازت
- حکومت کا یکم فروری سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ
- امریکی اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو، تلخی برقرار
- سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پھیلانے کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
- نیپرا نے بجلی کی قیمت بڑھانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
- اسد درانی بھارتی ایجنسی ’را‘سے رابطوں میں رہے، وزارت دفاع کا عدالت میں مؤقف
- کراچی میں شراب خانہ کھولنے پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری
- کراچی کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، وزیراعظم
- شرم نہیں آتی کسی کا بیٹا غائب ہے اور پولیس ایف آئی آر تک درج نہیں کرتی، سندھ ہائیکورٹ
- سارو کنگولی کی طبیعت پھر بگڑ گئی، 48 گھنٹے اہم
- ماحول دوست اسمارٹ فون اپنی پیداوار سے قبل ہی مشہور
- یوٹیوب نے ٹرمپ کے چینل پرایک بار پھر پابندی عائد کردی
- لالچی گرل فرینڈز سے پریشان آدمی نے گڑیا کو گرل فرینڈ بنا لیا
توہین عدالت کیس میں نوازشریف کو نوٹس جاری

لاہور ہائی کورٹ نے سماعت 25 اگست تک ملتوی کردی۔ فوٹو: فائل فوٹو: فائل
لاہور: ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف تقاریر کرنے کے الزام میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور وفاقی وزراء سمیت 14 فریقین کو پری ایڈمیشن نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔
لاہورہائی کورٹ کے فاضل جج مسٹر جسٹس مامون الرشید نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے کسی وفاقی کابینہ افسرکے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔
سماعت کے دوران درخواست گزاراظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف نے ریلی کے دوران سپریم کورٹ کے ججز کی تضحیک کی، نواز شریف کی تقاریر آئین کیخلاف کھلی بغاوت ہے، آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
عدالت نے رٹ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض کرتے ہوئے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ رٹ درخواست کیسے قابل سماعت ہے۔ کیا ایسے بیانات بغاوت کے زمرے میں آتے ہیں، درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں دلائل دیں، جس پراظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ میاں نوازشریف اب وزیراعظم اور پارٹی سربراہ نہیں رہے، میں نے پیمرا اور وزارت اطلاعات کو متعدد بار لکھا مگر شنوائی نہیں ہوئی، میں آئین پرعمل درآمد کرانے کے لئے عدالت آیا، مجھے رٹ درخواست میں ترامیم کی اجازت دی جائے۔
عدالت نے خواجہ سعد رفیق، دانیال عزیز، رانا ثنااللہ، خواجہ آصف، طلال چوہدری، آصف کرمانی، عابد شیر علی، اسحاق ڈار سمیت 14 دیگر افراد شامل ہیں جب کہ چیئرمین پیمرا کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ عدالت نے درخواست پر آئندہ سماعت 25 اگست تک ملتوی کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔