لطیف آباد کے شہریوں کو مضرصحت پانی کی فراہمی

واساکے پاس پانی صاف کرنے والے کیمیکلز خریدنے کیلیے فنڈز نہیں،فلٹر پلانٹ2ماہ سے بند


Numainda Express August 05, 2012
واساکے پاس پانی صاف کرنے والے کیمیکلز خریدنے کیلیے فنڈز نہیں،فلٹر پلانٹ2ماہ سے بند . فائل فوٹو

لطیف آباد کے 8لاکھ سے زائد شہری گذشتہ دو ماہ سے نہایت مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہیں تاہم اس بات کاکسی بھی سطح پرکوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔واسا انتظامیہ کاکہنا ہے کہ فنڈزکی عدم دستیابی اور ریکوری ٹارگٹ پورا نہ ہونے کے باعث گذشتہ دو ماہ سے شہرکے تمام فلٹر پلانٹس اپنی استعداد سے کم پانی فلٹرکر رہے ہیںکیونکہ پانی فلٹرکرنے کے لیے پھٹکڑی و دیگرکیمیکل کی خریداری کیلیے فنڈز نہیں جبکہ لطیف آبادنمبر4کافلٹر پلانٹ دو ماہ سے بند ہے،

اس لیے دریائے سندھ سے براہ راست پانی حاصل کرکے لطیف آبادکے شہریوںکو پینے کیلیے فراہم کیا جا رہا ہے،واضع رہے کہ لطیف آباد میں2 لاکھ سے زائدافرادکویومیہ50لاکھ گیلن یومیہ فلٹر پانی فراہم کرنے کیلیے سابقہ ناظم حیدرآبادکنور نوید جمیل کے دورمیں3کروڑ 54لاکھ روپے کی لاگت سے لطیف آباد نمبر4میں جدید طرزکا فلٹر پلانٹ لگایاگیا تھا جس کا افتتاح30مئی2009 کو ضلع ناظم کنور نوید جمیل نے کیا تھا،

تاہم فنڈزکی کمی کے باعث یہ فلٹر پلانٹ بند ہوگیا ہے جس کی وجہ سے شہریوںکوغلاظت سے بھرا پانی پینے پر مجبورکردیا گیاہے کیونکہ جہاں سے لطیف آبادکیلیے پانی حاصل کیا جاتا ہے اس مقام سے دوکلو میٹر اپ اسٹریم کی طرف سحرش نگرکے مقام سے واسا ہی قاسم آبادکے ڈرینیج کے پانی کی بڑی مقدار دریائے سندھ میں خارج کر رہا ہے،وہی پانی چند گھنٹوں میں اس مقام پر ہوتا ہے

جہاں سے لطیف آبادکیلیے واسا پانی دریائے سندھ میں سے حاصل کرتا ہے۔ ویسے بھی لطیف آباد نمبر4کے فلٹر پلانٹ کے تالاب میں گائے، کتے اور دیگر جانورگھس کر آرام سے نہاتے ہیں جبکہ خواتین کی بڑی تعداد اسی تالاب میںکپڑے دھوتی ہیں اور علاقے کاکچرا بھی اسی تالاب میںگرایا جاتا ہے جہاں جمع پانی بعد میں لطیف آبادکے شہریوں کو پینے کیلیے فراہم کر دیا جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے