یوٹیوب کی بحالی کے لئے سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں قرارداد منظور

ویب ڈیسک  پير 21 اپريل 2014
پاکستان میں 2012 میں توہین آمیز فلم کی وجہ سے یو ٹیوب پر پابندی عائد کی گئی تھی . فوٹو: فائل

پاکستان میں 2012 میں توہین آمیز فلم کی وجہ سے یو ٹیوب پر پابندی عائد کی گئی تھی . فوٹو: فائل

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ملک میں وڈیو شئیرنگ ویب سائیٹ یو ٹیوب کی بحالی کے لئے قراداد منظور کرلی۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹر افراسیاب خٹک کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران کمیٹی کے رکن سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک میں بھی یو ٹیوب پر پابندی نہیں لگائی گئی، یو ٹیوب میں موجود جس توہین آمیز مواد کی وجہ سے یہ پابندی لگائی گئی تھی، صارفین اب بھی اس قابل اعتراض مواد تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں، اس پر سینیٹر افراسیاب خٹک کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی اے بھی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں یہ بات کہہ چکے ہیں کہ اس ویب سائیٹ پر پابندی کا کوئی فائدہ نہیں اس لئے اس پابندی کو ختم ہونا چاہیئے۔ جس کے بعد کمیٹی نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی جس میں کہا گیا کہ وڈیو شیئرنگ ویب سائیٹ یو ٹیوب پر عائد پابندی ختم کی جائے، کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اس معاملے کو سینیٹ میں بھی پیش کیا جائے گا اور اس قرارداد کی منظوری سینیٹ سے بھی لی جائے گی۔

واضح رہے کہ 2012 میں توہین آمیز فلم ’’ انوسنس آف اسلام ‘‘ کے یو ٹیوب میں اپ لوڈ کئے جانے پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاج کیا گیا تھا جبکہ ملک میں یو ٹیوب پر ہی پابندی لگادی گئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔