- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونا آج بھی مہنگا ہوگیا
- مینجمنٹ تبدیلی؛ پی سی بی کے ایک اور ڈائریکٹر مستعفیٰ
- پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی حمایت نہیں کرتے؛ امریکا
- عثمان خان نے ملک کی نمائندگی کیلئے پیسوں کو چھوڑ دیا
- شانگلہ حملہ؛ چائنیز کا 12 گاڑیوں کا قافلہ فول پروف سکیورٹی میں تھا، پولیس
- ججز کے خط کے بعد عمران خان کیخلاف فیصلوں کی قانونی حیثیت ختم ہوگئی،بیرسٹر گوہر
- ہائیکورٹ ججز کا خط؛ انکوائری کمیشن تشکیل کیلیے درخواست سپریم کورٹ میں دائر
- بشریٰ بی بی کو کچھ ہوا تو ذمے دار شہباز شریف و مریم نواز ہونگے، بیرسٹر سیف
- پختونخوا؛ مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس؛ سینیٹر شبلی فراز کی عبوری ضمانت منظور
- کراچی میں ایس ایچ او تعیناتی کے لیے ٹیسٹ پاس سسٹم فعال
- این اے 148 سے سید یوسف رضا گیلانی کی کامیابی برقرار
- وزیراعظم کی زیر صدارت سیکیورٹی صورتحال پر اہم اجلاس ختم، آرمی چیف کی بھی شرکت
- ریلوے کی آمدن 60ارب تک پہنچ گئی، تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ختم
- اذلان شاہ ہاکی کپ؛ ٹورنامنٹ کے ڈراز کا اعلان ہوگیا
- سندھ اور کراچی پولیس کا رات گئے جتوئی ہاؤس پر چھاپہ
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی؛ آفریدی کا دلچسپ جواب
- انتخابی نتائج مسترد، فضل الرحمٰن کا 25 اپریل سے تحریک چلانے کا اعلان
- اسلام آباد ہائیکورٹ کی پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت
- فیفا ورلڈکپ کوالیفائر؛ افغانستان نے بھارت کو دھول چٹادی
ملکہ ترنم نور جہاں کی بیٹی ظل ہما انتقال کر گئیں
لاہور: ملکہ ترنم نور جہاں کی بیٹی اور مشہور گلوکارہ ظل ہما انتقال کر گئیں۔
فروری 1944 میں لاہور میں پیدا ہونے والی ظل ہما شوگر اور بلڈ پریشر کے عارضے کے باعث کئی روز سے لاہور کے مقامی اسپتال میں زیر علاج تھیں جب کہ چند روز قبل ڈاکٹرز نے شوگر کے باعث ان کی ایک ٹانگ بھی کاٹ دی تھی۔ ظل ہما اس سے قبل کراچی میں بھی زیر علاج رہیں تاہم حالت میں بہتری نہ آنے پر انھیں لاہور کے اسپتال میں منتقل کر دیا گیا لیکں ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ان کی صحت میں بہتری آنے کے بجائے دن بدن خراب ہوتی جا رہی تھی جس کے باعث آج وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔
ظل ہما کی شادی کم عمری میں ہی مشہور تاجرعقیل بٹ سے ہوئی اور ان سے ان کے 4 بیٹے محمد علی بٹ، احمد علی بٹ، مصطفی علی بٹ اور حمزہ علی بٹ ہیں۔ بچوں کی پرورش کے لئے انھوں نے میوزک انڈسٹری سے کنارا کشی اختیار کر لی اور پھر 1990 میں دوبارہ سے میوزک کو پیشے کے طور پر اپنایا۔ انھوں نے اپنی والدہ نور جہاں کے استاد غلام علی سے گلوکاری کی تربیت لی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔