پشاور کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال، مریضوں کے ورثا بھی سڑکوں پر آگئے

ویب ڈیسک  بدھ 21 مئ 2014

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

پشاور: شہر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں تعینات ینگ ڈاکٹرز اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال کررہے ہیں دوسری جانب مریضوں کے ورثا بھی ہڑتال کے خلاف سڑکوں پر آگئے۔

پشاور کے سرکاری اسپتالوں لیڈی ریڈنگ، خیبرٹیچنگ اسپتال اور حیات آبادمیڈیکل کمپلکس میں تعینات ینگ ڈاکٹرز کی جانب مطالبات کے حق میں ایمرجنسی کے علاوہ کسی بھی شعبے میں کام نہیں کیا جارہا۔ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث سیکڑوں آپریشن ملتوی ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر یاسر خان کا کہنا ہے کہ غیر مستقل ڈاکٹروں کو مستقل کیا جائے اور سروس  اسٹرکچر کو بحال کیا جائے۔ جب تک ان کے مطالبات منظور نہیں کئے جاتے ینگ ڈاکٹرز اسپتالوں میں موجود تو رہیں گے لیکن ایمرجنسی کے علاوہ کسی بھی شعبے میں فرائض انجام نہیں دیں گے۔

دوسری جانب لیڈی ریڈنگ اسپتال میں آنے والے مریضوں کے تیماردار بھی ڈاکٹروں کے احتجاج کے خلاف سڑکوں پر آگئے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور ڈاکٹروں کے درمیان کسی بھی تنازع کی سزا انہیں نہ دی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔