- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
عراق غیر ملکی افواج کے بغیر بھی داعش کو شکست دے سکتاہے، ایران
تہران: ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ عراقی حکومت غیر ملکی افواج کی مدد کے بغیر ہی عراق اور شام میں برسر پیکار جنگجو تنظیم دولت اسلامیہ کو شکست دے سکتی ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای کا عراقی وزیراعظم حیدر العبادی سے ملاقات میں کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ عراقی حکومت بغیر غیر ملکی افواج کی مدد کے اکیلے ہی دولت اسلامیہ کا خاتمہ کر سکتی ہے اور ملک میں امن قائم کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران عراقی حکومت کا دفاع کرنے کے لئے ان کے ساتھ ہے جس طرح ہم نے گزشتہ حکومت کا ساتھ دیا۔
ایران کے روحانی پیشوا نے کہا ہے کہ تہران بغداد کو اپنا برادر ہمسایہ ملک تسلیم کرتا ہے اور ہم اس کی سیکیورٹی کو اپنی سیکیورٹی سمجھتے ہیں۔ دوسری جانب عراقی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عراق دولت اسلامیہ اور القاعدہ کے حمایتی گروپ النصرہ فرنٹ سمیت ان تمام دہشت گردوں کا مقابلہ کر رہا ہے جن سے پورے خطے کی سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہیں۔ یہ تمام گروپ خطے میں مسلمانوں کے درمیان اختلافات کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران نے داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحادی افواج کا ساتھ دینے سے انکار کر دیا تھا تاہم تہران کی جانب سے دولت اسلامیہ کے خلاف لڑائی کے لئے کردوں کو اسلحہ فراہم کیا گیا اور انہیں لڑائی کے لئے تیار کرنے کے لئے ملٹری ایڈوائزر بھی بغداد بھیجے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔