- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
مصری عدالت نے محمد مرسی کی سزائے موت کا حتمی فیصلہ ملتوی کردیا
قاہرہ: مصری عدالت نے سابق صدر محمد مرسی کی سزائے موت پر حتمی فیصلہ ملتوی کردیا ہے جب کہ 16 مئی کو عدالت کی جانب سے سزائے موت تجویز کرنے کے بعد اس پر عملدرآمد کا فیصلہ آج سنایا جانا تھا۔
اخوان المسلمون سے وابستہ سابق صدر محمد مرسی پر 2011 میں مصر میں جیل توڑنے اور فسادات پھیلانے کا الزام تھا جس کے پاداش میں انہیں اپنے درجنوں ساتھیوں سمیت 16 مئی کو سزائے موت سنائی گئی تھی اوراس پر عمل درآمد کا فیصلہ آج سنایا جانا تھا لیکن سزائے موت پر مفتی اعظم کی جانب سے حتمی فتویٰ عدالت کو موصول ہونے کے بعد عدالت نے معاملے پر سوچ بچار کے لیے سماعت ملتوی کردی، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ وہ سابق صدر اور ان کے ساتھیوں کے بارے میں حتمی فیصلہ اب 16 جون کو الگ الگ سماعتوں میں سنائے گی۔
مصر میں قانون کے تحت اگر کوئی عدالت موت کی سزا سناتی ہے تو یہ فیصلہ مفتی اعظم کو بھیجا جاتا ہے جو حقائق کی روشنی میں حتمی فتویٰ دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ محمد مرسی 2012 میں مصر کے صدر منتخب ہوئےتاہم ایک سال بعد ہی پورے ملک میں ان کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے جس کے بعد جولائی 2013 میں مصری افواج نے انہیں اقتدار سے بے دخل کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔