مراد علی شاہ آج وزیراعلیٰ سندھ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 28 جولائی 2016
سندھ کی تاریخ میں سید عبداللہ شاہ پہلے وزیراعلیٰ ہیں جن کاصاحبزادہ بھی اسی منصب پرفائزہوا ہے  فوٹو؛ فائل

سندھ کی تاریخ میں سید عبداللہ شاہ پہلے وزیراعلیٰ ہیں جن کاصاحبزادہ بھی اسی منصب پرفائزہوا ہے فوٹو؛ فائل

 کراچی:  سید مراد علی شاہ 1937 میں سندھ کی ممبئی سے علیحدگی کے بعد سندھ کے 32 ویں اور 1947 میں قیام پاکستان کے بعد سندھ کے 27 ویں وزیر اعلیٰ ہوں گے جب کہ وہ آج ہی  منصب کا حلف اٹھائیں گے اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان ان سے حلف لیں گے۔

مراد علی شاہ کو یہ اعزازبھی حاصل ہے کہ ان کے والد سید عبداللہ شاہ بھی 21 اکتوبر1993 سے 6 نومبر 1996 تک سندھ کے وزیراعلیٰ رہے، سندھ کی تاریخ میں سید عبداللہ شاہ کے سوا کوئی دوسرا وزیراعلیٰ نہیں جس کا صاحبزادہ بھی اس منصب پر فائز ہوا ہو۔

ڈاکٹرعشرت العباد خان کو بھی یہ اعزازحاصل ہو گا کہ وہ اپنے عہدے کے دوران صوبہ سندھ کے چھٹے وزیراعلیٰ سے حلف لیں گے۔ عشرت العباد خان کو ملک میں کسی صوبے کے سب سے زیادہ 14 برس سے زائد گورنر رہنے کا اعزاز حاصل ہے۔

عشرت العباد نے بحیثیت گورنرجن وزرائے اعلیٰ سندھ سے حلف لیا ان میں ڈاکٹرارباب غلام رحیم ،عبدالقادرہالیپوٹو، سید قائم علی شاہ ، جسٹس (ر) زاہد قربان علوی شامل ہیں جب کہ سید قائم علی شاہ سے انہوں نے 2 مرتبہ حلف لیا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ كے امیدوار كی حیثیت سے اپنے كاغذات نامزدگی جمع كرانے كے بعد سندھ اسمبلی بلڈنگ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ جمعہ كو سندھ اسمبلی میں اپنا پالیسی بیان دوں گا جب کہ قائم علی شاہ سے رہنمائی حاصل كركے آگے بڑھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ بلا مقابلہ منتخب ہونے كا آئین میں كوئی تصورنہیں ہے، اگر كوئی امیدوار سامنے نہ بھی ہو تب بھی وزیراعلیٰ كو اعتماد كا ووٹ لینا ہوتا ہے، فضا مقابلے سے بنتی ہے اور مقابلہ ہی جمہوریت كی اصل روح ہے، مقابلہ جمہوری روایات كا حصہ ہے۔

رینجرز كے اختیارات میں توسیع كے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر مراد علی شاہ نے کہا کہ رینجرز كو اختیارات كسی كی خواہش پر نہیں بلكہ آئین اور قانون كے مطابق دیئے جائیں گے، اگر سویلین ادارے مضبوط ہو جائیں تو كسی اور ادارے كی ضرورت نہیں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ كراچی میں امن وامان كا قیام ہم سب كی ضرورت ہے، ہماری كوشش ہے كہ كراچی میں پائیدار امن قائم ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔