- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
بھارت میں گھنے جنگل میں جانوروں کے ساتھ کھیلنے والے بہن بھائی
چھتیس گڑھ: بھارت میں 2 بچے مشہور فلم ’’جنگل بُک‘‘ کے اصل کردار دکھائی دیتے ہیں جو روزانہ گھنے جنگلوں میں بندروں اور دیگر جانوروں کے ساتھ کھیلتے ہیں ۔
چھتیس گڑھ کے رہائشی دونوں بچوں میں بہن اور بھائی شامل ہیں جو قریبی گاؤں میں رہتے ہیں جہاں گھنے جنگل میں بندروں سمیت چیتے بھی پائے جاتے ہیں۔ دونوں بہن بھائی دن بھر جنگل کے درختوں پر اچھلتے کودتے رہتے ہیں اور روزانہ بندروں کے ساتھ کھیلتے ہیں جب کہ اس دوران انہیں جنگل کے جانوروں سے کوئی خوف بھی محسوس نہیں ہوتا۔
بچوں کی ماں کے مطابق دونوں بچے پیدائش کے بعد نارمل تھے لیکن ٹھیک سے بولنا نہیں سیکھا، لڑکا بندروں کے ساتھ کبڈی اور چھپن چھپائی کھیلتا ہے۔ گاؤں کے لوگ اس کے چلنے کے انداز سے اسے گوریلا کہتے ہیں شاید یہی وجہ ہے کہ اب تک کسی بھی جانور نے اسے کوئی نقصان نہیں پہنچایا ۔
اس علاقے میں بھارت مخالف نکسل باغیوں کا راج ہے۔ بچوں کے باپ کو بھی انہی باغیوں نے مخبر سمجھ کر اس وقت قتل کردیا تھا جب وہ اپنے بچوں کی تلاش میں جنگل میں گئے تھے۔ اسی لیے ان کی ماں ہمیشہ فکر مند رہتی ہے کہ کہیں یہ بچے بھی باغیوں کے ہتھے نہ چڑھ جائیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق یہ بچے ٹھیک نہیں ہوسکتے کیونکہ بچوں کا دماغ پوری طرح نہیں بن سکا اور اس کا اثر ان کے چہرے اور جسم پر واضح ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔