- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- 4 افراد کا قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور سوتیلے بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
انقلابی نینوذرات سے کینسر کے خلیات ختم کرنے میں اہم پیش رفت
نیویارک: سائنسدانوں نے بہت چھوٹے اور خاص روشنی میں چمکنے والے نینوذرات ( پارٹیکلز) تیار کیے ہیں جو براہِ راست کینسر خلیات کو ہدف بناکر ان کو تباہ کرسکتے ہیں۔
یہ عمل ’فیروپٹوسِس‘ کہلاتا ہے جس میں نینو ذرات اپنے اطراف سے فولاد کو جمع کرکے سرطانی خلیات کو چھید دیتے ہیں۔ جرنل نیچر میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق نیویارک میں واقع کورنیل یونیورسٹی کے ماہرین نے ان ذرات کو تیار کیا ہے جس پر سائنسدان حیران ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق کینسرکے سیلز پر براہِ راست حملہ کرنے والا نظام ہی سب سے ضروری ہے۔ واضح رہے کہ ایک میٹر کے اربویں حصے کو نینومیٹر کہا جاتا ہے اور ماہرین عام طور پر یک جہتی ( ون ڈائمینشنل) نینوذرات بناتے ہیں جن میں سے ہر ایک ذرہ 100 نینومیٹر بڑا ہے جو بہت سے کاموں میں استعمال ہورہے ہیں۔ لیکن کورنیل یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے جو ذرہ بنایا ہے وہ صرف 5 نینومیٹر چوڑا ہے اور اسے کورنیل نقطہ (ڈاٹ) یا مختصراً سی ڈاٹ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ ذرات کینسر کے خلیات سے چپک کر روشن ہوجاتے ہیں تاکہ ماہر جسم کے اس متاثرہ حصے کو نکال باہر کرتے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ یہ ذرات خود کینسر خلیات کو بغیر کسی دوا کے بغیر ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ماہرین حیران ہیں کہ خود یہ ذرات اپنے بل پوتے پر کینسر سیلز کو تباہ کرتے دکھائی دیئے جو ایک زبردست امر ہے۔
دوسری جانب یہ صحتمند خلیات کو کوئی نقصان پہنچاتے مگر جوں ہی ان کے سامنے کینسر خلیات آتے ہیں یہ ذرات اس پر حملہ کردیتے ہیں۔ ماہرین کےمطابق صرف 24 سے 48 گھنٹوں میں کورنیل ڈاٹس نے چوہوں کے سرطانی خلیات کو چن چن کر مارنا شروع کردیا اور اس کےکوئی منفی اثرات بھی ظاہر نہیں ہوئے۔ اس طرح نینو ذرات امکانی طور پر کینسر کے علاج میں استعمال ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔