برلن ٹرک حملے کا ذمہ دار تیونس کا ترک وطن شہری ہے، جرمن پولیس

ویب ڈیسک  بدھ 21 دسمبر 2016
مشکوک ملزم کا تعلق تیونس سے ہے جو گزشتہ سال جرمنی آیا اور تارکین وطن کی حیثیت سے قیام پذیر تھا۔ فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

مشکوک ملزم کا تعلق تیونس سے ہے جو گزشتہ سال جرمنی آیا اور تارکین وطن کی حیثیت سے قیام پذیر تھا۔ فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

برلن: جرمن پولیس نے تیونس سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن انیس امیری کو ٹرک حملے کا مشکوک ملزم قرار یتے ہوئے اس کی تلاش شروع کردی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق  جرمن پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ برلن ٹرک حملے کے جائے وقوعہ سے تیونس کے تارکین وطن 23 سالہ نوجوان انیس امیری کی کچھ دستاویزات ملی ہیں  اور حملے کے بعد سے وہ  مفرور ہے جب کہ پولیس نے اعلان کیا ہے کہ انیس امیری سے متعلق معلومات فراہم کرنے والے کو انعام کے طور پر ایک لاکھ یورو بھی دیئے جائیں گے۔ پولیس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملزم انیس امیری کا تعلق تیونس کے بنیاد پرست گروپ انصاف الشرعیہ سے ہے جس کے پاس ہتھیار بھی ہے اور وہ مزید لوگوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے جب کہ ملزم برلن میں لوگوں کو ٹرک سے کچلنے کے دوران  زخمی بھی  ہوا ہوگا جس کے پیش نظر پولیس نے تمام اسپتالوں میں سرچ آپریشن بھی شروع کردیا ہے۔

جرمن پولیس کے مطابق انیس امیری گزشتہ سال جولائی میں  تیونس چھوڑ کر جرمنی آیا تھا  جس کی جرمنی میں قیام سے متعلق درخواست متعلقہ حکام کے سامنے زیرسماعت تھی تاہم جرمنی کے تارکین وطن سے متعلق نظام کے تحت اسے کچھ عرصہ قیام کے لئے دستاویزات دے رکھی تھیں جس کے تحت انیس امیری کو رواں ماہ کے اختتام پر ملک بدر کیا جانا تھا۔

واضح رہے کہ جرمن پولیس نے ٹرک حملے کے بعد ایک پاکستانی تارکین وطن نوید بلوچ کو حراست میں لیا تھا تاہم بعدازاں اسے چھوڑ دیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔