’’نا اہل‘‘ قرار دیا گیا تو سیاست چھوڑ دوں گا،عمران خان

ویب ڈیسک  ہفتہ 18 نومبر 2017
مسلم لیگ ن کے متعدد ارکان اسمبلی ہم سے رابطے میں ہیں، عمران خان ۔ فوٹو: فائل

مسلم لیگ ن کے متعدد ارکان اسمبلی ہم سے رابطے میں ہیں، عمران خان ۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیا گیا تو سیاست چھوڑ دوں گا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’ٹو دی پوائنٹ‘‘ میں گفتگو کے دوران عمران خان نے کہا کہ ٹیکنو کریٹ حکومت کی گنجائش ہی نہیں ہے، اعتزاز احسن پیپلز پارٹی کی قیادت کریں تو ان سے بات ہوسکتی ہے لیکن آصف زرداری کے ہوتے ہوئے پی پی سے اتحاد ممکن نہیں، بلاول ایک بچہ ہے جسے آصف زرداری کنٹرول کرتے ہیں، اصل طاقت زرداری کے پاس ہے جو پیپلز پارٹی کو استعمال کررہے ہیں، اگر پیپلز پارٹی صحیح معنوں میں ایک جمہوری  پارٹی بن جائے تو اس سے ہمیشہ بات چیت ہوسکتی ہے، پیپلز پارٹی  اور ن لیگ نورا کشتی میں مصروف رہتے ہیں۔

تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں لڑکی کو برہنہ کرنے کا جو شرمناک واقعہ رونما ہوا اس کے فوری بعد آئی جی کے پی سے رابطہ کیا، داور خان کے علی امین گنڈا پور پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ثابت ہوئے، علی امین گنڈا پور نے کہہ دیا تھا کہ میرا اگر کوئی رشتہ دار بھی اس جرم میں ملوث ہے اسے پھانسی دے دو، پولیس نے 24 گھنٹوں میں 9 میں سے 7 نامزد ملزم گرفتار کرلیے تھے۔

اپنی اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین یا کوئی بھی نااہل ہوا تو پارٹی میں نہیں رہے گا، میری ایک بھی منی ٹریل جعلی ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا، اگر نا اہل ہوا تو شِق 203 کا استعمال کر کے پارٹی صدارت نہیں کروں گا اور سیاست سے علیحدگی اختیار کرلوں گا تاہم میں مطمئن ہوں کہ میں نے تمام منی ٹریل جمع کرا دی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں حکومت مفلوج ہو چکی ہے، ن لیگ کے کئی ارکان ہم سے رابطے میں ہیں،  نواز شریف پارٹی کو اپنی کرپشن بچانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، شریف خاندان کے خلاف پہلی دفعہ میرٹ پر کارروائی ہورہی ہے، شریف خاندان کو اس سے پہلے کوئی عدالت قانون کے نیچے نہیں لائی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔