دھرنے سے متعلق حکومت کے فیصلے پر عمل کریں گے، ترجمان پاک فوج

ویب ڈیسک  بدھ 22 نومبر 2017

 اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ افواج پاکستان ریاست کا ادارہ ہے اور دھرنے کے سلسلے میں حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’کل تک‘‘ میں میزبان جاوید چوہدری سے بات کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ افواج پاکستان ریاست کا ادارہ ہے، حکومت وقت نے جب بھی فوج کو بلایا ہے فوج نے ذمہ داری ادا کی ، دھرنے کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہوجائے تو بہتر ہے تاہم اس حوالے سے حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے۔

یہ پڑھیں: مذہبی جماعتوں کا دھرنا جاری، عوام پریشان

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ شہداء ہمارے خاندان کا حصہ ہوتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ آسان نہیں، پورے ملک میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن ہورہے ہیں اور یہ آپریشن خفیہ اداروں کی اطلاعات پر ہورہے ہیں، قوم کی حمایت کے بغیر کوئی بھی فوج کامیاب نہیں ہوسکتی، افغانستان کی حالت سب کے سامنے ہے، افغانستان کی صورتحال وہاں کی حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے،اسی وجہ سے وہاں سیکیورٹی خلاء ہے، افغانستان کی سرحد کے گرد باڑ لگائی جارہی ہے، جب تک دوسری طرف سےاقدامات نہیں ہوتے حالات بہتر نہیں ہوں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : میجر اسحاق شہید

سیاسی صورت حال اور سیاست دانوں کے بیانات پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیاست کا اپنا ایک دائرہ کار ہے،سیاسی قیادت اور پارلیمنٹ جیسا کرتی ہے اسے کرنا چاہئے۔

یہ پڑھیں: بھارت کا کلبھوشن کی بیوی سے پہلے والدہ کی ملاقات کرانے کا مطالبہ

بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو اس کی والدہ سے ملنے سے متعلق ترجمان پاک فوج نے کہا کہ دفتر خارجہ نے بیان دے دیا ہےکہ انسانیت کے ناطے حکومت اگر ملنے کی اجازت دے تو کیس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اس کے ساتھ جو ہونا ہے وہ ہوگا اس لیے کلبھوشن کا اپنی والدہ سے ملنے میں کوئی حرج نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔