مصر میں مسجد پر حملہ، جاں بحق نمازیوں کی تعداد 305 ہوگئی

ویب ڈیسک  ہفتہ 25 نومبر 2017
حملے میں دھماکوں کے سبب نمازیوں کی زیادہ تعداد جاں بحق ہوئی، فوٹو: فائل

حملے میں دھماکوں کے سبب نمازیوں کی زیادہ تعداد جاں بحق ہوئی، فوٹو: فائل

قاہرہ: مصر میں مسجد پر نماز جمعہ کے دوران حملے میں زخمی ہونے والے مزید افراد دم توڑ گئے جس کے بعد  شہید افراد کی تعداد بڑھ کر 305 تک پہنچ گئی جن میں 25 بچے بھی شامل ہیں جب کہ 128 افراد زخمی ہیں۔

قاہرہ کے پبلک پراسیکیوٹر نے میڈیا کو جاری بیان میں بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد 25 سے 30 کے درمیان تھی جو کہ پانچ گاڑیوں میں سوار تھے، ان کے پاس خودکار ہتھیار تھے، دہشت گردوں نے مسجد کے سامنے اور دروازے پر پوزیشن سنبھال لی۔

اسپتال میں موجود زخمیوں کے مطابق حملے کا آغاز شدید فائرنگ اور ایک بڑے دھماکے سے ہوا، متعدد حملہ آور مسجد میں داخل ہوگئے جن میں سے کئی نے نقاب پہنے ہوئے تھے، ان کی داڑھیاں اور بال لمبے تھے جنہوں نے فوجی لباس پہن رکھا تھا، ہاتھوں میں مشین گنیں تھے جب کہ ایک شخص نے داعش کا پرچم بھی لہرایا۔

یہ پڑھیں: مصری مسجد پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا

عرب میڈیا کے مطابق مصری سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف تیز رفتار کارروائی کا کرتے ہوئے کئی دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، ابھی تک داعش یا اس سے الحاق شدہ کسی بھی شدت پسند تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

 

خیال رہے کہ دہشت گردوں نے مصر کے صوبے سینا کے علاقے بیرالعبد میں واقع  مسجد  پر اس وقت حملہ کیا تھا جب نماز جمعہ کا خطبہ جاری تھا، دہشت گردوں نے فائرنگ کی اور بم پھینکے۔

حملے کے بعد مصر کے صدر نے واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے دریں اثنا پیرس انتظامیہ نے بھی اس واقعے کی مذمت اور جاں بحق افراد سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ایفل ٹاور کی لائٹس چند گھنٹوں کے لیے بند کردیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔