وزیراعظم نے وزیر قانون زاہد حامد کا استعفی منظور کرلیا

ویب ڈیسک  اتوار 26 نومبر 2017

 اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیر قانون زاہد حامد کا استعفیٰ منظور کرلیا۔

وزیر قانون زاہد حامد نے فیض آباد انٹر چینج پر دھرنے کے خلاف آپریشن اور ملک گیر مظاہروں کے بعد آج صبح عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ فیض آباد انٹر چینج پر گزشتہ 3 ہفتوں سے دھرنا دینے والی مذہبی جماعتوں کا سب سے پہلا مطالبہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا استعفیٰ تھا لیکن حکومت اس شرط کو ماننے کے لیے تیار نہیں تھی تاہم اب حکومت نے یہ مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے زاہد حامد کا استعفیٰ منظور کرلیا۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے ملاقات کی جس میں انہوں نے ملک کی موجودہ صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران زاہد حامد نے انہیں وزارت سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی، ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن وامان کی جو صورت حال پیدا ہوگئی ہے، اگر میرے استعفیٰ سے بہتری ہوسکتی ہے تو میں تیار ہوں۔ ملاقات میں فیصلہ ہوا کہ زاہد حامد آئندہ 24 گھنٹوں میں اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو پیش کردیں گے جس کے علی الصبح وزیر قانون زاہد حامد نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

واضح رہے کہ زاہد حامد نے حکومت کو پہلے بھی استعفیٰ دینے کی پیشکش کی تھی تاہم نواز شریف سمیت حکومت نے انکار کردیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔