مجھے طالبان سے خطرہ ہے، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار

ویب ڈیسک  منگل 28 نومبر 2017
ایس ایس پی ملیر راؤانوار نے سٹی کورٹ میں اپنا تحریری معافی نامہ جمع کرادیا۔ فوٹو؛ فائل

ایس ایس پی ملیر راؤانوار نے سٹی کورٹ میں اپنا تحریری معافی نامہ جمع کرادیا۔ فوٹو؛ فائل

کراچی: ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے سٹی کورٹ میں اپنا تحریری معافی نامہ جمع کراتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے طالبان سے خطرہ ہے اس لئے عدالت میں پیش نہیں ہوتا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سٹی کورٹ میں ایم کیوایم کے سابق رہنما سلیم شہزاد کے خلاف جلاؤ گھیراؤ، قتل اور ہنگامہ آرائی کیس کی سماعت کراچی کی سٹی کورٹ میں ہوئی۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار عدالت میں پیش ہوئے اور گزشتہ سماعتوں میں عدم حاضری پر اپنا تحریری معافی نامہ جمع کرادیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ایس ایس پی راؤ انوار کے خلاف سابق پولیس افسر کی سندھ ہائیکورٹ میں درخواست

عدالت نے بارہا طلب کرنے کے باوجود راؤ انوار کے نہ آنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ آپ کو جیل بھیج دیا جائے تاکہ آئندہ پیشی پر آپ پابندی کے ساتھ جیل سے کورٹ آئیں ورنہ آپ عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔ راؤ انوار کا کہنا تھا کہ مجھے طالبان سے خطرہ ہے اس لئے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوسکا۔ راؤ انوار نے کیس سے متعلق بیان دینے کے لئے وقت مانگ لیا، عدالت نے کیس کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کردی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ایم کیو ایم اور پی ایس پی 12 ربیع الاول کو ایک ہوجائیں گی

واضح رہے کہ  1992 سے ایم کیوایم کے سابق رہنما سلیم شہزاد کے خلاف لانڈھی تھانے میں 3 مقدمات درج ہیں، گواہوں کی عدم حاضری پر مقدمات التوا کا شکار ہیں، مقدمے کے گواہ راؤ انوار کی مسلسل عدم حاضری پر عدالت نے انہیں شوکاز نوٹس بھی جاری کیا تھا جب کہ ایڈیشنل سیشن جج شرقی نے راؤ انوار اور ڈی ایس پی خالد سمیت دیگر اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم بھی دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔