چیرمین نیب کا وزیرمملکت سائرہ افضل کے خلاف کرپشن تحقیقات کا حکم

ویب ڈیسک  منگل 20 فروری 2018
سائرہ تارڑ پر 12میڈیکل کالجوں کے الحاق میں بدعنوانی کا الزام عائد،فوٹو:فائل

سائرہ تارڑ پر 12میڈیکل کالجوں کے الحاق میں بدعنوانی کا الزام عائد،فوٹو:فائل

 اسلام آباد: نیب بورڈ نے وزیرمملکت ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ کیخلاف  کرپشن کی تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے سابق وفاقی وزیر جاوید اشرف قاضی اور دیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نیب ایگزیکٹو بورڈ کا چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں اہم شخصیات کے خلاف بدعنوانی اور دیگر الزامات کے تحت ریفرنسز دائر کرنے اور تفتیش کی منظور دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں؛ خادم پنجاب روڈ پروگرام اور میٹروبس میں کرپشن کی تحقیقات شروع

اجلاس میں سابق وفاقی وزیر جاوید اشرف قاضی سمیت دیگر کیخلاف بدعنوانی کاریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، دیگر ملزمان میں سابق چیئرمین ریلوے سعید الظفر،میجر جنرل ریٹائرڈحامد حسن بٹ، اقبال صمد خان،خورشیداحمد،اختر علی بیگ، عبدالغفار،رمضان شیخ، پرویز لطیف قریشی،ملائشین کمپنی کے ڈائریکٹرداتو محمد کاسا  اور دیگربھی شامل ہیں۔ ملزمان پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو دو ارب روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

اجلاس میں سابق چیئرمین واپڈاطارق حمید،انور خالد،محمد مشتاق،امتیاز انجم و دیگر کیخلاف الگ ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ ملزمان نے رینٹل پاور پراجیکٹ کا جنرل الیکٹرک کمپنی کو غیر قانونی ٹھیکہ دیا جب کہ وزیرمملکت ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑاور صدر پی ایم ڈی سی کیخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ سائرہ تارڑ پر 12میڈیکل کالجوں کے الحاق میں بدعنوانی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

اسی طرح سابق چیئرمین سی ڈی اے فرخند اقبال،خالد مرزا،جاوید جہانگیرو دیگر کیخلاف تحقیقات کی منظوری بھی دی گئی۔ نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان نے تجارتی پلاٹوں کو کوڑیوں کے بھاؤ فروخت کر کے ملکی خزانے کو494ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔