- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
زمین کی طرف بڑھنے والے سیارچے کو تباہ کرنے کا منصوبہ
واشنگٹن: ناسا نے زمین کو تباہی سے بچانے کے لیے اس کی طرف بڑھنے والے ایک سیارچے ‘بینو‘ کو خلا میں ہی تباہ کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔
سائنسی جریدے ’ایکٹا ایسٹروناٹیکا ‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق ناسا نے کسی سیارچے کے زمین سے ٹکرانے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ’ہیمر‘ نامی منصوبہ تیار کیا ہے جس کے لیے ساڑھے 7 سال کے اندر اندر 8 ٹن وزنی ایک طیارہ روانہ کیا جائے گا جو کہ سیارچے کو زمین سے ٹکرانے سے پہلے تباہ کردے گا، اس طیارے میں جوہری ہتھیار موجود ہوں گے۔
اس منصوبے کے ذریعے ناسا اور نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن نے سیارچے کے ٹکرانے کا وقت اور اس کے وزن کا تخمینہ لگایا ہے۔ ناسا کے مطابق جو جوہری طیارہ تیار کیا جائے گا وہ 1600 فٹ چوڑے سیارچے ’بینو‘ کا رخ کسی اور جانب کرنے یا سیارچے کو مکمل طور پر تباہ کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔ سائنس دانوں کے مطابق ’بینو‘ زمین سے ٹکرایا تو اس سے خارج ہونے والی توانائی آج تک بنائے گئے جوہری ہتھیاروں سے زیادہ ہوگی۔
ناسا نے اس منصوبے کا اعلان اس خدشے کے بعد کیا ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ زمین پر بہت بڑا سیارے کے ٹکرانے کا خطرہ موجود ہے اس سیارچے کو ’ بینو‘ کا نام دیا گیا تھا۔ بینو کو 1999ء میں دریافت کیا گیا تھا جو تیزی سے زمین کی طرف بڑھ رہا ہے، ناسا بینو کی خلائی گزر گاہ معلوم کرنے کے لیے خلائی مشن پہلے ہی بھیج چکی ہے۔
ناسا کے مطابق بینو کے روٹ، حرکات اور افعال پر نظر رکھنے کے لیے بھیجے گئے خلائی مشن نے کافی معاون معلومات بھیجی ہیں جب کہ سیارچے کے کچھ نمونے بھی حاصل کیے جا رہے ہیں تاکہ سیارچے کے زمین سے ٹکرانے کے باعث پیدا ہونے والی تباہ کن صورت حال سے پہلے سے ہی آگاہی حاصل کرلی جائے اور جس کی بنیاد پر سیارچے کو زمین سے ٹکرانے سے قبل ہی ختم کردیا جائے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ سیارچہ بینو 1450 میگا ٹن بارود کی طاقت کے ساتھ زمین سے ٹکرا کر 4 لاکھ 30 ہزار مربع میل کے علاقے تک آگ بھڑکا سکتا ہے یعنی متاثرہ علاقے کا رقبہ اپنے حجم کے لحاظ سے برطانیہ سے بھی 4 گنا بڑا ہوگا۔
خیال رہے کہ ایک گیگا ٹن بارودی مواد 10 میل تک کے علاقے کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس سے قبل گزشتہ سال 100 فٹ بڑا سیارچہ 2012 TC4 زمین سے 27 ہزار میل کے فاصلے سے گزرا تھا۔
ماہرین خلاء نورد کا کہنا ہے کہ سیارچے کا زمین سے ٹکرانے کا امکان بہت کم ہے تاہم خلائی مشن کی جانب سے بھیجی گئی معلومات کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ سیارچہ زمین سے 25 ستمبر 2135 تک ٹکرا سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔