اسمارٹ فون کی روشنی سے کینسر کا خطرہ دگنا

نیلی روشنی سینے اور مثانے (پروسٹیٹ) کے کینسر میں مبتلا کرنے کا سبب بنتی ہے


ویب ڈیسک April 27, 2018
یہ شعاعیں گھر اور اسٹریٹ لائٹس میں استعمال ہونے والی ایل ای ڈی لائٹ سے بھی نکلتی ہیں (فوٹو: فائل)

اسمارٹ فونز، ٹیبلٹ اور ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹس سے نکلنے والی نیلی روشنی (بلیو لائٹ) سے کینسر کا خطرہ دگنا ہوجاتا ہے۔

عالمی سطح پر ہونے والی تحقیق میں ماہرین نے اسمارٹ فونز اور ایل ای ڈیز سے نکلنے والی نیلی روشنی کو انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ بلیو لائٹس نہ صرف بریسٹ کینسر کا سبب بنتی ہیں بلکہ اس سے مثانے (پروسٹیٹ) کے کینسر کا خطرہ دُگنا ہوجاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل ای ڈی ٹی وی خریدتے وقت اِن 8 باتوں کا خیال رکھیے

بارسلونا انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ کے محققین نے 11 خطوں کے 4 ہزار افراد پر تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ گھروں کے اندر اور باہر ایل ای ڈی سے نکلنے والی نیلی روشنی کینسر جیسے جان لیوا مرض کو بڑھانے کا بڑا ذریعہ ہیں۔

تحقیق کے مطابق الیکٹرانکس ڈیوائسز سے نکلنے والی شعاعیں انسانی جسم میں موجود گھڑی پر اثر انداز ہوتی ہیں بالخصوص ایسے افراد جو لمبی نیند کے لیے اسے استعمال کرتے ہیں۔ یہ اُن ہارمونز کو نشانہ بناتی ہیں جو کینسر کا سبب بنتے ہیں۔ یہ شعاعیں گھر اور اسٹریٹ لائٹس میں استعمال ہونے والی ایل ای ڈی لائٹ سے بھی نکلتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں