افغانستان طالبان کے حملوں میں 2 فوجیوں سمیت 11 شہری ہلاک

دہشت گردوں نے افغانستان کے صوبے ہلمند میں فوجی چھاؤنی کو نشانہ بنایا۔


ویب ڈیسک April 28, 2018
افغانستان کے صوبے ہلمند میں خود کش کار کے ذریعے نے فوجی چھاؤنی کو نشانہ بنایا گیا۔ فوٹو : فائل

افغانستان کے صوبے ہلمند میں خود کش کار دھماکے میں 2 فوجی اہلکاروں سمیت 6 افراد ہلاک جب کہ صوبہ ننگرہار میں راکٹ حملے میں 5 شہری بھی ہلاک ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغانستان کے صوبے ہلمند کے علاقے ناد علی میں فوجی چھاؤنی کے قریب خود کش کار حملے میں 6 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 4 شہریوں کے علاوہ 2 فوجی اہلکار بھی شامل ہیں جب کے دھماکے کے نتیجے میں دس افراد زخمی ہو گئے ہیں جن میں سے دو حالت کی نازک بتائی جارہی ہے۔

افغان صوبے ہلمند کے گورنر کے ترجمان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خودکش بمبار نے صوبے ہلمند میں فوجی اڈے کے قریب کار کو بم سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں سیکیورٹی پر مامور دو سپاہی جاں بحق اور قریب سے گزرنے والے 4 شہری جاں بحق ہو گئے ہیں جب کے حادثے میں زخمی 10 افراد کو اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب صوبہ ننگرہار کے ضلع گھوشتا میں طالبان کی طرف سے چلایا گیا راکٹ ایک گھر پر لگا جس میں 5 شہری جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے، جاں بحق ہونیوالوں میں 3 خواتین اور ایک بچہ شامل ہے جبکہ امریکی نائب صدر مائیک پنسی نے ٹیلی فون پر افغان صدر اشرف غنی سے گفتگو کی۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک بیان میں وائٹ ہاؤس نے کہا کہ نائب صدر نے داعش کے حالیہ حملوں میں افغان عوام کی ہلاکتوں پر انتظامیہ کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا جو اپنے ملک کے انتخابی عمل میں شرکت کے خواہاں ہیں، طالبان سے نمٹنے کے لیے افغان حکومت کی مدد جاری رکھی جائے گی۔

واضح رہے ہلمند میں یہ تازہ کارروائی طالبان کے اُس اعلان کے چند ہی روز بعد ہوئی ہے جس میں انہوں نے ' الخندق' کے نام سے اپنے آپریشن کے آغاز کا اعلان کیا تھا دوسری جانب اتحادی افواج کا دعوی ہے کہ چھاپا مار کارروائی میں درجنوں طالبان کمانڈرز کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ رواں سال افغانستان میں دہشت گردوں کے حملوں میں سیکڑوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں