
سعودی میڈیا کے مطابق جمعے کو سعودی عرب کے شہر جدہ میں ریسلنگ کے عالمی ادارے ڈبلیو ڈبلیو ای کے تعاون سے ایونٹ 'گریٹسٹ رائل رمبل' منعقد ہوا جس میں شرکت کے لیے نامی گرامی ریسلرز جان سینا، انڈر ٹیکر اور دیگر انٹرنیشنل ریسلرز سعودی عرب پہنچے ہوئے ہیں۔
The Heroes of WWE during the Greatest Royal Rambell competitions at Aljawhara #WWEGRR pic.twitter.com/kdYKpJcCcl
- General Sports Authority (@gsaksa_en) 27 April 2018
قبل ازیں سعودی عرب میں ریسلنگ کے ایونٹ پر پابندی تھی تاہم اس پابندی کا خاتمہ کردیا گیا ہے لیکن سعودی عرب کی ثقافتی اور مذہبی روایت کے پیش نظر خواتین کی ریسلنگ تاحال ممنوع ہے۔ مردوں کی اس ریسلنگ کو دیکھنے کے لیے وہاں خواتین اور بچوں سمیت 60 ہزار شائقین موجود تھے ان کے سامنے ایک ویڈیو چلائی گئی جس میں خواتین ریسلرز کو مختصر کپڑوں میں دکھایا گیا اور یہ منظر سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی کے ساتھ ساتھ دیگر ٹی وی چینلز نے بھی براہ راست کوریج میں دکھا دیے۔
Al Jawhara Stadium hosted the #GreatestRoyalRumble competitions in the midst of a huge audience and great media follow-up pic.twitter.com/BLUdV8EDh2
- General Sports Authority (@gsaksa_en) 28 April 2018
سعودی میڈیا کے مطابق سرکاری ٹی وی نے فوری طور پر براہ راست نشریات روک دیں تاہم متعدد ٹی وی نے یہ مناظر دکھا دیے اور وہاں بیٹھے شائقین نے بھی اپنے اسمارٹ فونز سے تصاویر بنالیں اور سوشل میڈیا پر شیئر کرادیں جس کے بعد سعودی عرب کے مقامی افراد کی جانب سے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
Footage of the opening ceremony#WWEGRR pic.twitter.com/U0Ae97pSFY
- General Sports Authority (@gsaksa_en) 27 April 2018
نازیبا مناظر کی براہ راست کوریج کے بعد سعودی عرب کی جنرل اسپورٹس اتھار ٹی نے عوام سے معذرت کی ہے اور یقین دلایا کہ اس قسم کا واقعہ دوبارہ پیش نہیں آئے گا۔
The crowd fills Aljawhara stadium in #WWEGGR pic.twitter.com/WCPOTay5go
- General Sports Authority (@gsaksa_en) 27 April 2018















