بجٹ میں ایسی کوئی چیز نہیں جو قابل تعریف ہو اپوزیشن نے مسترد کر دیا

پچھلے10برسوں کا حساب لیں گے، سند ھ کے عوام وزیراعلیٰ کی جان چھوڑنے والے نہیں، اپوزیشن لیڈر اظہارالحسن


Staff Reporter May 11, 2018
وزیرنیب زدہ ہیں،750 ارب کس کی جیب میں گئے، فیصل سبزواری،یہ سب ملک چھوڑ کر بھاگیں گے، خرم شیر۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے نئے مالی سال کے صوبائی بجٹ کو مستردکرتے ہوئے حکومت کے احتساب کا مطالبہ کردیا۔

سندھ اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف خواجہ اظہارالحسن نے کہاکہ بجٹ میں کوئی ایک چیز ایسی نہیں جو تعریف کے قابل ہوحکومتی اقدامات محض الفاظ کا گورکھ دھندا اور لالی پاپ ہیں۔ ان سے پچھلے10برسوں کا حساب لیں گے، وزیراعلیٰ اپنی بجٹ تقریر مختصر کرکے راہ فرار اختیار کرگئے اور اپنی جان چھڑا لی مگر صوبے کے عوام ان کی جان چھوڑنے والے نہیں۔

خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ آئندہ حکومت ہم سب کے اتحاد سے بنے گی ہم عوام کو ریلیف دیںگے اور حکمرانوں سے سے پائی پائی کا حساب لیںگے سکھر لاڑکانہ کا جو حال ہے وہ دنیا جانتی ہے آپ بتائیں سیہون شریف میں کیا کیا ہے ؟ وہاں مائیں بہنیں5،5 کلو میٹر دور سے پانی بھر کرلاتی ہیں، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کہتے ہیں کہ صحت کے شعبے میں سکھر یورپ سے آگے چلا گیا ہے۔

خواجہ اظہار نے کہاکہ خورشید شاہ کے اس جملے کے بعد پورا یورپ لائن لگا کر سکھر (پاکستان) کے ویزے کے لیے بے تاب ہے۔

ایم کیوایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے پچھلے چند سال میں 750 ارب لگائے مگر وہ پیسہ کس کی جیب میں گیا ہے سب جانتے ہیں وزیراعلیٰ صاحب نے شکوہ کیا مگر یہ نہیں بتایا کہ صوبائی فنانس کمیشن کیوں نہیں بنایا؟ ہم انھیں بتائیں گے کہ انھوں نے کیا کچھ کیاہے، کراچی میں کیمرے لگانے کا10 سال پہلے اعلان کیا مگر تاحال کیمرے نہیں لگے، منصوبوں میں بڑی رقوم رکھ کر لوٹا گیا۔ جس حکومت کے آدھے وزیر نیب اور عدالتوں میں حاضریاں لگا رہے ہیں اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کام کیا ہے یا کام لگایا ہے؟

پی ٹی آئی کے خرم شیرزمان نے کہاکہ 2 نمبر جماعت نے 2نمبر بجٹ پیش کیا ہے حکومت بتائے کہ کیا صوبے سے جرائم اور کرپشن ختم ہوگئی؟ کیا امن قائم ہوگیا؟ کیا صوبے میں ترقیاتی کام ہورہے ہیں پینے کا صاف پانی شہر میں ناپید ہے، پی ٹی آئی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کھڑی ہے پیپلزپارٹی سے چھٹکارا حاصل کرکے ہی صوبے میں ترقی لائی جاسکتی ہے ٹائی لگا کر اور سوٹ پہن کر صوبے میں ترقی نہیں لائی جاسکتی۔

خرم شیرزمان نے کہا کہ ان میں ( پیپلزپارٹی والوں) سے کوئی ایک بھی نہیں بچے گا یہ سب ملک چھوڑ کر بھاگیں گے تاہم انھیں انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرایا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں