بھارتی سپریم کورٹ نے سری دیوی کی موت کی تحقیقات سے متعلق درخواست مسترد کردی

ویب ڈیسک  جمعـء 11 مئ 2018
سری دیوی کے نام پر اومان میں 240 کروڑ کی انشورنس پالیسی تھی جو صرف اسی صورت میں مل سکتی تھی جب ان کی موت دبئی میں ہو فوٹو:فائل

سری دیوی کے نام پر اومان میں 240 کروڑ کی انشورنس پالیسی تھی جو صرف اسی صورت میں مل سکتی تھی جب ان کی موت دبئی میں ہو فوٹو:فائل

نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے بالی ووڈ کی لیجنڈری اداکارہ سری دیوی کی موت کی تحقیقات سے متعلق دائر کی گئی درخواست رد کردی۔

بھارتی سپریم کورٹ میں سری دیوی کی موت سے متعلق تحقیقات کیلئے دائر کی گئی درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت سپریم کورٹ کے جج جسٹس دیپک مشرا نے کی۔ جسٹس دیپک مشرا نے درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ  ہم سری دیوی کی موت کی تحقیقات میں مداخلت نہیں کرسکتے۔

تین ماہ قبل دبئی کے ایک ہوٹل میں باتھ ٹب میں ڈوبنے کے باعث ہلاک ہونے والی آنجہانی اداکارہ سری دیوی کی اچانک موت ان کے چاہنے والوں کیلئے معمہ بنی ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ آخر سری دیوی کی موت کیسے ہوئی۔  اسی سلسلے میں فلمساز سنیل سنگھ نے بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے آج ہونے والی سماعت میں مسترد کردیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: موت سے کچھ دیر قبل سری دیوی کے ساتھ کیا ہوا؟

درخواست گزار کے وکیل وکاس سنگھ نے سری دیوی کی موت پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ اداکارہ کے نام پر اومان میں 240 کروڑ کی انشورنس پالیسی تھی جو صرف اسی صورت میں گھر والوں کو مل سکتی تھی جب ان کی موت دبئی میں ہو۔

یاد رہے کہ سنیل سنگھ نے اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ میں بھی سری دیوی کی موت سے متعلق تحقیقات کیلئے درخواست دائر کی تھی جسے رد کردیا گیا تھا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سری دیوی کی آخری وڈیوسوشل میڈیا پروائرل

واضح رہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق 54 سالہ اداکارہ سری دیوی کی موت  کو دل کا دورہ قرار دیاجارہا تھاتاہم فرانزک رپورٹ سامنے آنے کے بعد انکشاف ہوا کہ سری دیوی نشے کی حالت میں باتھ ٹب میں گرگئیں جہاں ان کی موت ٹب میں ڈوبنے کے باعث ہوئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔