سلائی مشین سے کاڑھے گئے مصوری کے خوبصورت فن پارے

ویب ڈیسک  ہفتہ 16 جون 2018
ارون کمار بجاج دنیا کے واحد درزی ہیں جو سلائی مشین سے پینٹنگ بناتے ہیں (فوٹو: بشکریہ فیس بک)

ارون کمار بجاج دنیا کے واحد درزی ہیں جو سلائی مشین سے پینٹنگ بناتے ہیں (فوٹو: بشکریہ فیس بک)

بھارت: ارون کمار بجاج ایک غیرمعمولی فن کے ماہر ہیں جس میں وہ سلائی مشین کے ذریعے مصوری کرتے ہیں۔ اگرچہ یہ کڑاہی ( ایمبرائیڈری) کا عمل ہی ہے لیکن وہ اس سے بہت حقیقی تصاویر اور پینٹنگز بناتے ہیں۔

ارون سیکڑوں رنگ کی انتہائی تفصیلی تصاویر کو اس انداز میں بناتے ہیں کہ ان پر کسی کھینچی ہوئی تصویر کا گمان ہوتا ہے۔ اسی بنا پر وہ اپنے حلقوں میں ’ دی نیڈل مین‘ یا سوئی والے کے نام سے مشہور ہیں۔

ارون کو کم عمری سے تصویرسازی اور ڈرائنگ کا شوق تھا لیکن 15 برس کی عمر میں والد کے انتقال کے بعد وہ اپنے والد کی کپڑے سینے کی دکان پر بیٹھ گئے لیکن انہوں نے مصوری جاری رکھی اور اس کے بعد کچھ تجربات کیے۔

انہوں نے سلائی مشین کے ذریعے پینٹنگز اور تصاویر بنانا شروع کیں اور ان کا فن اب نکھر چکا ہے۔ اس طرح ارون کمار دنیا کے واحد مصور ہیں جو سلائی مشین سے کڑھائی کرکے تصاویر بناتے ہیں۔

35 سالہ ارون کہتے ہیں کہ میں نے کڑاہی اور ڈرائنگ کو ایک فن میں سمودیا ہے کیونکہ میں صرف درزی نہیں بننا چاہتا میں اس شعبےمیں اپنا نام بنانا چاہتا ہوں اور جانتا ہوں کہ میرے اہلِ خانہ کو اس سے معاشی مسائل کا سامنا بھی ہوا ہے لیکن اب وہ اپنے کام سے بہت رقم بنارہے ہیں کیونکہ انہیں بھارت سے باہر سے بھی آرڈر موصول ہورہے ہیں۔

لیکن ارون کے مطابق یہ بہت مشکل فن ہے کیونکہ ایک مرتبہ کڑاہی کے بعد اسے ٹھیک نہیں کیا جاسکتا اور معمولی غلطی سے بھی تصویر کی نفاست پر فرق پڑتا ہےاسی لیے وہ ہر تصویر کی ایک پرت ہی بناتے ہیں۔

ارون کا کام بہت صبر آزما ہے اور انہیں ایک ہندو دیوتا کی تصویر بنانے میں تین سال لگے جس کی چوڑائی 6 فٹ اور لمبائی 4 فٹ تھی۔ اس تصویر میں 28,39,000 میٹر دھاگہ استعمال ہوا تھا۔ پٹیالہ کے عدالت بازار میں ان کی دکان ہے جہاں دور دور سے لوگ ان کا فن دیکھنے آتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔