چین کا امریکی تجارتی جنگ کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک  جمعـء 15 جون 2018
چین کے پاس اس سختی کا مقابلہ کرنے کے سواکوئی آپشن  نہیں ہے، وزات تجارت، فوٹو: اے پی

چین کے پاس اس سختی کا مقابلہ کرنے کے سواکوئی آپشن نہیں ہے، وزات تجارت، فوٹو: اے پی

امریکا نے 50 ارب ڈالر کی  چینی درآمدت پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان  کیا ہے جب کہ چین کا کہنا ہے کہ وہ امریکی تجارتی جنگ کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا۔

وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق امریکا نے چینی درآمدی اشیا پر 25 فیصد ٹیکس عائد  کردیا  ہے،اس اقدام کا مقصدچین کے اس غیر منصفانہ تجارتی طریقہ کارکوروکنا ہے جس کے ذریعے بیجنگ ہمارے املاک اورٹیکنالوجی کے نت نئے خیالات کو چوری کررہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کی دانشورانہ ملکیت اور ٹیکنالوجی کی چوری اور اس کے غیر منصفانہ کاروباری طریقوں کی روشنی میں، امریکا چین سے سامان کی 50 بلین ڈالر پر 25 فیصد ٹیرف لاگو کرے گا جس میں صنعتی طور پر اہم ٹیکنالوجی موجود ہیں.

امریکی تجارت کے نمائندہ ادارے نے اپنے بیان میں بتایا کہ  34 ارب ڈالر پر مشتمل پہلا محصولات کا سیٹ 6 جولائی سے پرُ اثر ہوگا۔

چین نے امریکی اقدام کے چند لمحوں  بعد ہی ردعمل  میں یکساں محصولات عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیجنگ  کسی قسم کی تجارتی جنگ نہیں چاہتا لیکن چین کے پاس اس سختی کا مقابلہ کرنے کے سوا کوئی آپشن  نہیں ہے، چینی وزارت تجارت نے بیان میں کہا کہ امریکا کی تنگ نظری پر مبنی رویہ دونوں ممالک کے لیے نقصان دہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکا نے یورپی یونین، میکسیکو، کینیڈا پر اضافہ ٹیکس لگادیے

قبل ازیں چینی وزیر خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ اگر امریکا کی جانب سے محصولات عائد کیے گئے تو چین اس کا ڈٹ کرمقابلہ کرے گا،بیجنگ اپنے تجارتی مفادات پر ضرب لگنے کے کسی بھی اقدام کے ردعمل میں اسی انداز میں بھرپور جواب دے گا اور اپنے مفادات اور حقوق کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات کرے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل  ڈونلڈ ٹرمپ کے برسر اقتدار آنے کے بعد امریکا اپنے اتحادی ممالک سمیت، میکسیکو،کینیڈا، یورپ ،جاپان اور دیگر ممالک پر ایلومینیم اور اسٹیل کی درآمدات پراضافی ٹیکس عائد کرچکاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔