- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
مقبوضہ کشمیر؛ محبوبہ مفتی کی حکومت میں ماورائے عدالت قتل اور عصمت دری میں اضافہ ہوا
سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں نریندر مودی اور محبوبہ مفتی کی اتحادی حکومت کے دوران کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے گئے جب کہ پیلٹ گن کے استعمال کی نئی روایت ڈالی گئی۔
کشمیر میڈیا سیل کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی اور بھارتی جنتا پارٹی کے درمیان یکم مئی 2015ء کو قائم ہونے والا حکومتی گٹھ جوڑ گزشتہ روز وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے وزارت سے مستعفی ہونے کے بعد ختم ہو گیا۔ تاہم اس حکومتی بندر بانٹ کا خمیازہ کشمیریوں کو اپنے لہو سے بھرنا پڑا۔ محض تین برس کے دوران 878 کشمیری شہری شہید ہوئے جن میں 21 خواتین کے علاوہ 98 کم عمر نوجوان بھی شامل ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور محبوبہ مفتی کے درمیان قائم رہنے والی تین سالہ رفاقت کے دوران نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کے نئے نئے حربے آزمائے گئے جہاں پیلٹ گن کی گولیوں نے 78 مظلوم کشمیریوں کی قوت بینائی سلب کی اور 1500 شہریوں کے مختلف اعضاء متاثر ہوئے تو وہیں بھارتی فوج اور پولیس کو ماورائے عدالت قتل کے لائسنس بھی جاری کیے گئے جس کے باعث یونیورسٹی کے ایک باصلاحیت نوجوان پروفیسر سمیت 81 کشمیریوں کو کسی عدالت میں پیش کیے بغیر دوران حراست ہی ہلاک کردیا گیا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی آشیرباد سے قائم ہونے والی کٹھ پتلی انتظامیہ نے اس پر ہی بس نہیں کیا بلکہ حق اور سچ کی آواز دبانے کے لیے سرکار کی ایماء پر قابض فورس نے مختلف واقعات میں تشدد، ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کے شیل سے 27 ہزار 115 افراد کو زخمی کیا جب کہ اس دوران 2 ہزار 7 سو 83 گھروں کو تباہ اور 948 خواتین کی آبروریزی کے واقعات ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔