نواز شریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا

ویب ڈیسک  جمعـء 13 جولائی 2018
پاکستان ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، نوازشریف - فوٹو: رائٹرز

پاکستان ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، نوازشریف - فوٹو: رائٹرز

 اسلام آباد: احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو اڈیالہ جیل اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو سہالہ ریسٹ ہاؤس بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نجی ایئرلائن کی پرواز ای وائے 423 کے ذریعے وطن واپس پہنچے اور جیسے ہی ان کا طیارہ لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ ہوا، وہاں موجود نیب ٹیم نے دونوں کو گرفتار کرلیا جب کہ ان کے پاسپورٹ بھی ضبط کرلیے گئے۔

نوازشریف اور مریم نواز کو گرفتاری کے بعد خصوصی چارٹر طیارے کے ذریعے اسلام آباد لے جایا گیا جہاں سے انہیں طبی معائنے کے لیے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا جہاں پمز اسپتال سے آئے چار ڈاکٹروں پر مشتمل میڈیکل بورڈ نے ان کا معائنہ کیا اور انہیں طبی طورپر فٹ قرار دیتے ہوئے ان کی میڈیکل ہسٹری مرتب کرلی۔

طبی معائنے کے بعد نواز شریف کو ہائی سیکیورٹی زون کے کمرے میں رکھا گیا ہے جب کہ مریم نواز کو خواتین کی بیرکس میں منتقل کردیا گیا۔ جیل ذرائع کے مطابق نواز شریف کو جیل میں بی کٹیگری چیف سیکریٹری کے حکم پر دی جائے گی تاہم یہ کیٹگری نواز شریف کی جانب سے درخواست دیے جانے پر ہی انہیں ملے گی۔ اس حوالے سے جیل حکام نے میاں نواز شریف کو بی کلاس کے حصول کے لیے ایس او پیز سے آگاہ کردیا۔

العزیزیہ اور ہل میٹل ریفرنسز، سماعت اڈیالہ میں ہوگی

ایکسپریس نیوز کے مطابق نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت میں العزیزیہ اور ہل میٹل ریفرنسز کی سماعت جاری ہے، نواز شریف کے جیل جانے پر اب مقدمے کی بقیہ سماعتیں اڈیالہ جیل میں ہوں گی۔ احتساب عدالت نے اس ضمن میں نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔

دوسری جانب احتساب عدالت کے جج محمد بشیر فیڈرل جوڈیشل کمپلکس پہنچے اس موقع پر نیب پراسیکیوشن ٹیم کے سربراہ سردار مظفر عباسی بھی وہاں موجود تھے تاہم میڈیا کے نمائندوں کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے روک دیا گیا۔

جج محمد بشیر نے نوازشریف کو اڈیالہ جیل اور مریم نواز کو سہالہ ریسٹ ہاؤس بھیجنے کا حکم جاری کیا، سہالہ ریسٹ ہاؤس کو سب جیل قراردے دیا گیا۔

اس سے قبل لندن سے نواز شریف اور مریم نواز براستہ ابوظہبی لاہور کے لیے روانہ ہوئے، ابوظہبی میں مختصر قیام کے بعد نجی پرواز کو لاہور کے لیے روانہ ہونا تھا مگر وہاں ان کا قیام طویل ہوگیا جس پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ پرواز میں پراسرار تاخیر کی گئی،آخرکار 6 بجے  طیارے نے ابوظہبی سے لاہور کے لیے اڑان بھری اور 9 بجے کے قریب طیارہ لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کرگیا۔

پرواز کے دوران مریم نواز نے اپنے والد نوازشریف کا ویڈیو پیغام سوشل میڈیا پر شیئر کیا جس میں نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے میں یہ قربانی آپ کی نسلوں اور پاکستان کے مستقبل کے لیے دے رہاہوں۔

استقبال کی تیاریاں

مسلم لیگ (ن) کے کارکن چلو چلو ایئر پورٹ کے نعرے پر لبیک کہتے ہوئے لاہور کے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے ریلی کی شکل میں ایئرپورٹ پہنچنے کے لیے نکلے جب کہ لیگی کارکن  اپنے قائد کے استقبال کے لئے پرجوش نظر آئے۔

شہباز شریف کی کارکنوں سے ایئرپورٹ چلنے کی اپیل

صدر مسلم لیگ(ن)شہباز شریف نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے لیگی کارکنان سے اپیل کی کہ آج ایک تاریخی دن ہے، آج ریاستی جبر اور تشدد کی ناکامی کا دن ہے،  ہمیں اپنے قائد میاں محمد نوازشریف کا شاندار استقبال کرنا ہے جواپنی شدید بیمار اہلیہ کو لندن میں خدا حافظ کہہ کر وطن واپس آرہے ہیں۔

کریک ڈاؤن

ایک جانب مسلم لیگ (ن) کے کارکن نوازشریف کے استقبال کے لیے پرجوش تھے تو دوسری جانب پنجاب میں (ن) لیگی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری رہا، لاہور کے علاقے فیروزوالا میں مسلم لیگ (ن) کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران شاہدرہ فیروزوالا فیکٹری ایریا  میں پولیس نے 50 متوالے گرفتار کیے، اعوان ٹاؤن یوسی 105 کے وائس چیئرمین خالد حبیب خان اور کونسلر چوہدری خادم حسین گجر کے گھر پربھی پولیس نے چھاپے مارے جب کہ اعوان ٹاؤن سے مسلم لیگ یوتھ ونگ لاہور کے نائب صدر میاں ذوہیب منظورکو گرفتارکیا۔

راولپنڈی پولیس نے گزشتہ رات مسلم لیگ (ن) کے متعدد کارکنوں کو حراست میں لیا۔ فیصل آباد میں پولیس نے رات بھر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 100 سے زائد کارکن گرفتار کیے۔ کینال پارک میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا اشفاق چاچو کے گھر پر پولیس نے  چھاپہ مارا  تاہم وہ بچ نکلے، بہاولپورمیں سابق وفاقی وزیر بلیغ الرحمن کے گھر کو پولیس نے گھیرے میں لے لیا اور تمام دروازے بند کر کے پولیس اہلکار کھڑے کر دیے گئے۔

شہر میں سیکیورٹی کے انتظامات

نواز شریف اور مریم نواز کی آمد سے قبل لاہور ایئرپورٹ کا کنٹرول رینجرز نے سنبھال لیا، پولیس کا کہنا تھا کہ لیگی کارکنان کو ایئر پورٹ سے دو کلو میٹر کے فاصلے پر روک لیا جائے گا۔ پولیس اور رینجرز کے جوان کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر راوی پل پر موجود رہے۔

نیب کی تیاریاں

چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری کے لیے وارنٹ کے مطابق عملدرآمد ہوگا اور رکاوٹ ڈالنے والوں کےخلاف کارروائی کریں گے۔

موبائل سروس بند

لاہور کے کئی علاقوں میں موبائل فون سروس معطل کی گئی، جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، محکمہ داخلہ پنجاب کے حکام کا کہنا تھا کہ موبائل فون سروس سیکیورٹی حکام کی جانب سے نقص امن کے خدشے کے پیش نظر معطل کی گئی۔

اس سے قبل سیکیورٹی حکام نے محکمہ داخلہ کو مراسلہ بھجوا دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث لاہور ایئرپورٹ، والڈ سٹی لاہور، شاہدرہ، برکی ہڈیارہ اور نواب ٹاؤن ایریا میں سہہ پہر 3 بجے سے رات 11 بجے تک موبائل فون سروس معطل کی جائے۔

اسپتالوں میں ریڈ الرٹ

نوازشریف اور مریم نواز کی وطن واپسی کے موقع پر ناخوشگوار واقعہ ہونے کے خدشے کے پیش نظر لاہور کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ریڈ الرٹ جاری کیا گیا تھا، محکمہ صحت پنجاب نے اسپتالوں کے سربراہان کو ادویات اور خون کی وافرمقدارمیں دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔

نواز شریف کی والدہ سے دعا کی درخواست  

نواز شریف نے لندن سے روانگی سے قبل بذریعہ ٹیلی فون اپنی والدہ سےرابطہ کیا اورانہیں پاکستان آنے کے حوالے سے آگاہ کیا اور ان سے پاکستان آنے کی اجازت لی۔ نواز شریف کی والدہ نےاپنے بیٹے اورپوتی مریم صفدر کے لیے خصوصی دعا بھی کی اس کے علاوہ نواز شریف کی لندن والی رہائش گاہ سے نکلنے سے قبل قرآن کی تلاوت کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔

نواز شریف کی اہلیہ سے ملاقات

نواز شریف نے لندن سے روانگی سے قبل اسپتال میں اپنی اہلیہ کلثوم نواز سے ملاقات کی اور ان کے سر پر ہاتھ رکھا، اس موقع پر ان کی صاحبزادی مریم نواز بھی ان کے ہمراہ موجود تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔