- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری کےخلاف 23 سینیٹرز کی درخواست مسترد
اسلام آباد: ہائی کورٹ نے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کو عہدے سے ہٹانے کے لئے 23 سینیٹرز کی درخواست مسترد کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کی تقرری کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی کے 23 سینیٹرز نے چیلنج کی تھی، اور درخواست میں مؤقف پیش کیا تھا کہ گورنراسٹیٹ بینک کی تعیناتی میں مسابقتی عمل اختیارنہیں کیا گیا، 18 ویں ترمیم میں گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری کا اختیار وزیر اعظم اور کابینہ ڈویژن کو منتقل ہوچکا ہے، اس ترمیم کے بعد صدر پاکستان آئینی طور پر گورنر اسٹیٹ بینک کا تقرر نہیں کرسکتے، طارق باجوہ کی تقرری میں مسابقتی عمل کو نظرانداز کیا گیا، ان کی تقرری میں مروجہ طریقہ کار اور ضابطوں کو نظر انداز کیا گیا اور آئین کے آرٹیکل 4 اور 25 کی خلاف ورزی کی گئی لہذٰا عدالت اس غیر قانونی تقرری کو کالعدم قرار دے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری چیلنج
عدالت نے گورنر اسٹیٹ بنک کی تقرری قانون کے مطابق قرار دیتے ہوئے 22 سینٹرز کی جانب سے دائر کی گئی درخواست مسترد کردی۔ عدالتی فیصلہ جسٹس میاں گل حسن نے سنایا۔
واضح رہے کہ 7 جولائی 2017 کو سابق ڈائریکٹر طارق باجوہ کو 3 برس کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا نیا گورنر تعینات کیا گیا تھا، جب کہ 16 اگست 2017 کو سینیٹر تاج حیدر، فرحت اللہ بابر، سسی پلیجو، فاروق ایچ نائیک اور دیگر سینیٹرز نے اس تقرری کو چیلنج کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔