پشاور ریپڈ ٹرانزٹ؛ اسٹیشنوں، بسوں کی تعداد میں کمی

حسیب حنیف  بدھ 25 جولائی 2018
لاگت بڑھنے کے باوجودمنصوبہ سے 2 اسٹیشن نکالے گئے، 67 بسیں کم کی گئیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

لاگت بڑھنے کے باوجودمنصوبہ سے 2 اسٹیشن نکالے گئے، 67 بسیں کم کی گئیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

اسلام آباد: خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے پشاور سسٹین ایبل بس ریپڈ ٹرانزٹ کوریڈ ورمنصوبے کی لاگت میں38فیصد تک اضافے کے باوجودنظرثانی شدہ پی سی ون میں منصوبے سے 2 اسٹیشن نکالنے اور بسوں کی تعداد 450 سے کم کرکے 383 کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس کودستیاب دستاویز کے مطابق 27.34 کلومیٹر پر مشتمل پشاور سسٹین ایبل بس ریپڈ ٹرانزٹ کوریڈ ور منصوبے کی لاگت اوریجنل پی سی ون میں 49ارب 34کروڑ 60 لاکھ سے بڑھا کر67ارب 95 کروڑ 30لاکھ روپے کیے جانے کے باوجود منصوبے کے سکوپ میں کمی دیکھنے میں آئی ہے،ریوائزڈ پی سی ون میں بسوں کی تعداد میں کمی اورمنتخب کر دہ روٹ میں مسافروں کی تعداد میں کمی کا بھی انکشا ف ہواہے۔

پلاننگ کمیشن کی جانب سے منصوبے پر اعتراض اٹھا یا گیاہے کہ بی آر ٹی کے 8 مجو زہ روٹ میں سے ون اے کوتعمیر کیلئے منتخب کیا گیا ہے، منصوبے کے پی سی ون کے مطابق روٹ ون اے میں مسافروںکی تعداد 47ہزار 258کی پروجیکشن کی گئی ہے جبکہ روٹ ون ڈی پر مسافروں کی تعداد 94ہزار 254ہے جس پر متعلقہ حکام نے بتایاکہ اوریجنل منظورشدہ پی سی ون پراجیکٹ ٹیکنیکل اسسٹنس ( پی پی ٹی اے ) پر مشتمل تھابعد ازاں آپریشنل ڈیزائن اینڈ بزنس ماڈل (او ڈی بی ایم ) میں اس کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے ۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔