نیب کا قومی پرچم تھامے غیرملکی خاتون کے رن وے پر رقص کا نوٹس

ویب ڈیسک  پير 13 اگست 2018
غیرملکی خاتون کے جہاز اور رن وے پر قومی پرچم کے ساتھ رقص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی (فوٹو: سوشل میڈیا)

غیرملکی خاتون کے جہاز اور رن وے پر قومی پرچم کے ساتھ رقص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی (فوٹو: سوشل میڈیا)

 اسلام آباد: نیب نے غیرملکی خاتون کے پی آئی اے کے طیارے میں جانے اور رن وے پر پاکستانی پرچم کے ساتھ رقص کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین پی آئی اے کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک غیر ملکی خاتون رن وے پر موجود پی آئی اے کے طیارے میں پاکستانی پرچم کو پشت پر لپیٹے ہوئے رقص کررہی ہے بعد ازاں اس نے رن وے پر آکر بھی رقص کیا۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوالات پیدا ہوگئے ہیں کہ خاتون کو طیارے اور رن وے تک آنے کی اجازت کس نے دی؟

نیب ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب نے پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال کا نوٹس لیتے ہوئے قومی پرچم کی بے حرمتی کے ذمہ دار تمام متعلقہ افسران کی نشاندہی اور ان کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے سوالات اٹھائے ہیں کہ غیر ملکی خاتون قومی پرچم کی بے حرمتی کرتے ہوئے رن وے اور پھر جہاز تک کیسے پہنچی؟ پاکستان کی عزت اور حرمت کی پامالی کرنے والے کسی بھی شخص خصوصاً قومی پرچم کی بے حرمتی کرنے والے کو کسی صورت کوئی رعایت نہیں دی جائے گی، پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو اور متعلقہ حکام کے خلاف اس شرم ناک حرکت پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔

سوشل میڈیا پر اس حوالے سے لوگوں نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا کچھ لوگوں نے اسے ایشو نہ بنانے کا کہا جب کہ کچھ لوگوں نے اس جرم قرار دیتے ہوئے پی آئی اے انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب غیر ملکی ایئرہوسٹس ایوا زوبک نے کہا کہ وہ ایک سیاح ہیں جو پی آئی اے کے جہاز کے ذریعے کراچی پہنچیں اور اس رقص کا مقصد سیاحت کو فروغ دینا تھا۔

غیر ملکی خاتون نے کہا کہ اس ویڈیو پر مجھے لوگوں کی جانب سے انتہائی مثبت کمنٹ ملے ہیں اور لوگوں نے اسے سراہا ہے تاہم کچھ لوگوں نے اس کا منفی تاثر بھی لیا ہے جبکہ میرا مقصد پاکستان کی سیاحت کو فروغ کرنا اور پاکستان کا مثبت امیج اجاگر کرنا ہے کسی کی دل آزاری ان کا مقصد نہیں اگر اس معاملے میں کسی کا دل دکھا ہو تو وہ اس کے لیے معافی چاہتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔