کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ، 8 ماہ میں 42 ہزار وارداتیں

ویب ڈیسک  اتوار 16 ستمبر 2018
اسٹریٹ کرمنلز کے لئے ضلع شرقی سب سے آسان شکار بنا ہوا ہے، سی پی ایل سی :فوٹو:فائل

اسٹریٹ کرمنلز کے لئے ضلع شرقی سب سے آسان شکار بنا ہوا ہے، سی پی ایل سی :فوٹو:فائل

کراچی: شہر میں رواں برس صرف 8 ماہ کے دوران 42 ہزار وارداتوں میں 22 ہزار 611 موبائل فونز اور 18 ہزار 819 موٹرسائیکلیں چوری یا چھینی گئیں۔ 

شہر قائد میں اسٹریٹ کریمنلز نے ایک بار پھر سر اٹھا لیا ہے ۔ چوری ڈکیتی کی وارداتوں میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ رواں برس پہلے 8 ماہ کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں 42 ہزار سے زائد وارداتیں ہوچکی ہیں اور چوروں ڈکیتوں کی نظریں موٹرسائیکلوں اور موبائل فونز پر ہوتی ہے۔ رواں برس 22 ہزار 611 موبائل فونز اور 18 ہزار 819 موٹرسائیکلیں چوری یا چھینی جاچکی ہیں۔

سی پی ایل سی کی رپورٹ کے مطابق اسٹریٹ کرمنلز کے لئے کراچی کا ضلع شرقی سب سے آسان شکار بنا ہوا ہے جہاں صرف 8 ماہ کے دوران 11 ہزار 639 اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں ہوئیں۔ ضلع میں 7 ہزار 214 موبائل فونز اور 4 ہزار 636 موٹرسائیکلیں چھینی یا چوری کی گئیں۔

اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کے لحاظ سے ضلع وسطی دوسرے نمبر پر ہے جہاں 8 ماہ کے دوران مجموعی طور پر اسٹریٹ کرائمز کی 10 ہزار 85 وارداتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔ ضلع میں 5 ہزار 160  موبائل فونز اور 4 ہزار 681  موٹر سائیکلیں چھینی گئی یا چوری ہوئیں۔

ضلع شرقی اور وسطی کے بعد ضلع کورنگی اسٹریٹ کرمنلز کے لئے فیورٹ ہے جہاں  8 ماہ کے دوران 6 ہزار 193 وارداتیں رونما ہوئیں، اور اس دوران 3 ہزار 157 موبائل فونز چھینے گئے جبکہ  2 ہزار 686  موٹر سائیکلیں بھی  چھینی یا چوری کی گئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔