- پتوکی کے دو بے گناہ نوجوان بھارت سے رہا ہوکر پاکستان پہنچ گئے
- بی آر ٹی کا مالی بحران سنگین، حکومت کا کلومیٹر کے حساب سے کرایہ بڑھانے کا فیصلہ
- محموداچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری، 27 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
- چینی صدر اور امریکی وزیرخارجہ کی شکوے شکایتوں سے بھری ملاقات
- لاہور؛ 10 سالہ گھریلو ملازمہ پراسرار طور پر جھلس کر جاں بحق، گھر کا مالک گرفتار
- اغوا برائے تاوان کی واردات کا ڈراپ سین؛ مغوی نے دوستوں کے ساتھ ملکر رقم کا مطالبہ کیا
- فیس بک کے بانی کو 50 کھرب روپے کا نقصان ہوگیا
- عازمین حج کیلئے خوشخبری، جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ روڈ ٹومکہ میں شامل
- اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری میں تیزی، انڈیکس 72 ہزار 742 پوائنٹس پر بند
- بلدیہ پلازہ میں بیٹھے وکلا کمرے کا ماہانہ کرایہ 55 روپے دیتے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- کچے کے ڈاکوؤں سے رابطے رکھنے والے 78 پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ
- ایک ہفتے کے دوران 15 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں
- چینائی میں پاکستانی 19 سالہ عائشہ کو بھارتی شخص کا دل لگادیا گیا
- ڈی جی ایس بی سی اے نے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسر کو اپنا اسسٹنٹ مقرر کردیا
- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
تھرپارکر: رانی کھیت کی بیماری سے 14 مور ہلاک
تھرپارکر: موروں میں ایک بار پھر رانی کھیت کی بیماری پھیل گئی جس کی وجہ سے 2 روز کے دوران 14 مور ہلاک ہو گئے۔
اطلاعات کے مطابق دور دراز کے دیہات میں سیکڑوں مور رانی کھیت کی بیماری میں مبتلا ہیں جس کی وجہ سے تھرپارکرمیں ڈیپلو کے گاؤں گرڑی میں 4 ،گاؤں سجائی میں 6 اورنگر پارکرکے گاؤں ڈیڈویرو میں اب تک 4 مور ہلاک ہوچکےہیں، علاقےکے لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ وائلڈ لائف نے نہ بیمار موروں کی ویکسینیشن کی نہ ہی دوسرےموروں کو بیماری سے بچانے کےلئےکوئی اقدامات کئے۔
دوسری طرف محکمہ وائلڈ لائف کامؤقف ہے کہ صحرائے تھر میں شدید گرمی اور خوراک و پانی کی کمی کی وجہ سے موروں میں ایک بار پھر رانی کھیت کی بیماری پھیل رہی ہے، تھرپارکر کے لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ خوب صورت اور نایاب پرندے کو بچانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی رانی کھیت کی بیماری سے 300 سے زائد مور ہلاک ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔