ایشیئن ہاکی چیمپئنز ٹرافی سے قبل ہی ٹیم مینجمنٹ اختلافات کاشکار

میاں اصغر سلیمی  جمعرات 11 اکتوبر 2018
ہاکی فیڈریشن کے قانون کے تحت ہاکی ٹیم کے ساتھ بینچ پر دیگر عملہ کے ساتھ صرف ٹیم کوچ بیٹھ سکتا ہے فوٹو:فائل

ہاکی فیڈریشن کے قانون کے تحت ہاکی ٹیم کے ساتھ بینچ پر دیگر عملہ کے ساتھ صرف ٹیم کوچ بیٹھ سکتا ہے فوٹو:فائل

لاہور: ایشیئن ہاکی چیمپئنز ٹرافی سے پہلے ہی قومی ٹیم مینجمنٹ اختلافات کا شکار ہو گئی۔

پاکستان ہاکی ٹیم کے کوچ کا عہدہ حاصل کرنے کے لئے دونوں اسسٹنٹ کوچز محمد ثقلین اور ریحان بٹ کی آپس میں ٹھن گئی۔ معاملہ سنگینی اختیار کرنے کے بعد اب  ٹیم کے ساتھ بینچ پر بطور کوچ کون بیٹھے گا اس کا فیصلہ ہاکی فیڈریشن کے صدر کریں گے۔

فارن  کوچ راولینٹ اولٹمینز کے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو خیرباد کہنے کے ساتھ خالی ہونے والے کوچ کے عہدہ کے حصول کے لئے اسسٹنٹ کوچز اولمپئین محمد ثقلین اور اولمپئین ریحان بٹ میں سرد جنگ شروع ہوگئی ہے، قومی ہاکی ٹیم کی تربیت میں دونوں کوچز کی دلچسپی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ اس لئے بھی شدت اختیار کرتی جارہی ہے کہ کوچ کے خالی ہونے والے عہدہ پر براجمان ہوا جاسکے۔

اسسٹنٹ کوچز کی جانب سے کوچنگ کے عہدہ کے حصول کی اس دوڑ کا سبب انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کا قانون ہے جس کے تحت ہاکی ٹیم کے ساتھ بینچ پر دیگر عملہ کے ساتھ صرف ٹیم کوچ بیٹھ سکتا ہے اسسٹنٹ کوچز کو ٹیم کے ساتھ میچ بینچ پر بیٹھنے نہیں دیا جاتا، یہی وجہ ہے کہ چیمپینز ٹرافی سمیت ایشین گیمز میں دونوں اسسٹنٹ کوچز کو میچ کے دوران ٹیم کے ساتھ بینچ پر بیٹھنے کی اجازت نہیں تھی۔

ذرائع کے مطابق سیکرٹری فیڈریشن نے دونوں کوچز کو چیف کوچ کے عہدہ کے لئے اپنے معاملات خود طے کرنے کی تلقین کی ہے تاہم دونوں کوچز کے درمیان معاملات سلجھنے کی بجائے الجھتے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک کوچ کو ٹیم کے ساتھ فزیو تھراپسٹ اومان لے جانے کی تجویز زیر غور ہے تاہم قومی ٹیم کے ہیڈکوچ محمد ثقلین اور ریحان بٹ میں کون ہو گا، اس کا فیصلہ اب صدر فیڈریشن سیکرٹری کی مشاورت سے آج یا کل تک ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔