- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
ایم کیو ایم کو تباہی سے بچانے کیلیے انٹرا پارٹی الیکشن کرائے جائیں، فاروق ستار
کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ پارٹی کو تباہی سے بچانے کے لیے جلد سے جلد انٹرا پارٹی الیکشن کا انعقاد کرایا جائے۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ 23 اگست کو حادثاتی طور پر پارٹی کی سربراہی لی تھی، اور 11 فروری کو مجھ سے یہ سربراہی خالد مقبول صدیقی و ساتھیوں نے حادثاتی طور پر واپس لے لی، میں نے 13 ستمبر کو رابطہ کمیٹی سے استعفیٰ دیا تھا اور میں نے کہا تھا کہ ذاتی وجوہات کی بنا پر مستعفی ہورہا ہوں، آج ان وجوہات کی تفصیل بتانا چاہتا ہوں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اس وقت ایم کیو ایم پاکستان جس صورتحال سے دو چار ہے اس کا سب کو علم ہے، کراچی میں ایم کیو ایم کو 17 سیٹوں سے 4 سیٹوں پر پہنچادیا گیا، پارٹی تباہی کی جانب گامزن ہے، اب تنظیم کو تقسیم و تباہی سے بچانا ہے اور کھوئے ہوئے وقار کو واپس لانا ہے تو تمام کارکنان کو 5 فروری کی عزت پر بحال کرنا ہوگا، 5 فروری لائن آف ڈیوٹی تھی اب 5 فروری ہی لائن آف جوائن ہوگی۔
فاروق ستار نے کہا کہ پارٹی میں انٹرا پارٹی الیکشن کا انعقاد کرایا جائے، موجودہ افراتفری و بدحالی سے نکالنے کے لیے کارکنان سے نیا مینڈیٹ اور رائے لی جائے۔ انہوں نے کہا کہ 15 جون کو اپنے ساتھیوں سے اختلاف کو بالائے طاق رکھ کر بہادرآباد کے ساتھیوں سے ملا، جس کا مقصد ایم کیو ایم کے ووٹ بینک کی یکجہتی کو قائم رکھنا ہے تاہم میں نے جانتے بوجھتے ہرائے جانے والے انتخابات لڑے۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ باوثوق ذرائع سے جانتا تھا کہ یہ الیکشن ایم کیو ایم کے الیکشن نہیں ہیں، میرے ساتھیوں نے مجھ سے کہا کہ اگر آپ الیکشن نہیں لڑیں گے تو آپ ادھورے دل سے بہادرآباد آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم تھا کہ یہ الیکشن فاروق ستار کا الیکشن نہیں ہے، اس الیکشن سے اجتناب برتنا چاہیے، کہا تھا کہ ایم کیو ایم یہ الیکشن اس لیے نہیں لڑے گی کہ ان سے ان کا مینڈیٹ چھینا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔