- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
ایم کیو ایم کو تباہی سے بچانے کیلیے انٹرا پارٹی الیکشن کرائے جائیں، فاروق ستار
کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ پارٹی کو تباہی سے بچانے کے لیے جلد سے جلد انٹرا پارٹی الیکشن کا انعقاد کرایا جائے۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ 23 اگست کو حادثاتی طور پر پارٹی کی سربراہی لی تھی، اور 11 فروری کو مجھ سے یہ سربراہی خالد مقبول صدیقی و ساتھیوں نے حادثاتی طور پر واپس لے لی، میں نے 13 ستمبر کو رابطہ کمیٹی سے استعفیٰ دیا تھا اور میں نے کہا تھا کہ ذاتی وجوہات کی بنا پر مستعفی ہورہا ہوں، آج ان وجوہات کی تفصیل بتانا چاہتا ہوں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اس وقت ایم کیو ایم پاکستان جس صورتحال سے دو چار ہے اس کا سب کو علم ہے، کراچی میں ایم کیو ایم کو 17 سیٹوں سے 4 سیٹوں پر پہنچادیا گیا، پارٹی تباہی کی جانب گامزن ہے، اب تنظیم کو تقسیم و تباہی سے بچانا ہے اور کھوئے ہوئے وقار کو واپس لانا ہے تو تمام کارکنان کو 5 فروری کی عزت پر بحال کرنا ہوگا، 5 فروری لائن آف ڈیوٹی تھی اب 5 فروری ہی لائن آف جوائن ہوگی۔
فاروق ستار نے کہا کہ پارٹی میں انٹرا پارٹی الیکشن کا انعقاد کرایا جائے، موجودہ افراتفری و بدحالی سے نکالنے کے لیے کارکنان سے نیا مینڈیٹ اور رائے لی جائے۔ انہوں نے کہا کہ 15 جون کو اپنے ساتھیوں سے اختلاف کو بالائے طاق رکھ کر بہادرآباد کے ساتھیوں سے ملا، جس کا مقصد ایم کیو ایم کے ووٹ بینک کی یکجہتی کو قائم رکھنا ہے تاہم میں نے جانتے بوجھتے ہرائے جانے والے انتخابات لڑے۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ باوثوق ذرائع سے جانتا تھا کہ یہ الیکشن ایم کیو ایم کے الیکشن نہیں ہیں، میرے ساتھیوں نے مجھ سے کہا کہ اگر آپ الیکشن نہیں لڑیں گے تو آپ ادھورے دل سے بہادرآباد آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم تھا کہ یہ الیکشن فاروق ستار کا الیکشن نہیں ہے، اس الیکشن سے اجتناب برتنا چاہیے، کہا تھا کہ ایم کیو ایم یہ الیکشن اس لیے نہیں لڑے گی کہ ان سے ان کا مینڈیٹ چھینا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔