زینب قتل کیس ؛ ’ایکسپریس ڈاٹ پی کے‘ کی لمحہ بہ لمحہ کوریج

ورشہ شاہد  بدھ 17 اکتوبر 2018
قصورکی 7 سالہ زینب قتل کیس سمیت 12 بچیوں کے قاتل عمران کے 5 روز قبل بلیک وارنٹ جاری کیے تھے: فوٹو: فائل

قصورکی 7 سالہ زینب قتل کیس سمیت 12 بچیوں کے قاتل عمران کے 5 روز قبل بلیک وارنٹ جاری کیے تھے: فوٹو: فائل

قصور: زینب قتل کیس ایسا کیس رہا جس پرنظریں نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی میڈیا کی بھی رہیں۔

زینب قتل کیس میں ’ایکسپریس ڈاٹ پی‘ نے قارئین کوآغازسے مجرم کے انجام تک لمحہ بہ لمحہ آگاہ کرنے کی بھرپورکوشش کی اوراسی سلسلے میں ایک فیچراسٹوری اپنے قارئین کے لیے تیارکی گئی ہے۔

زینب قتل کیس میں کب کیا ہوا؛

کیس کا آغاز؛

قصورکی 8 سالہ بچی زینب کو زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کردیا گیا اور اس کی لاش کو کچرے میں پھینک دیا گیا تھا، جس کے بعد اس وقت کے وزیر اعلی  پنجاب شہبازشریف نے بچی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔

اس خبرسے متعلق جانیے: قصور میں 8 سالہ بچی کا زیادتی کے بعد لرزہ خیز قتل

معصوم بچی کے اندوہناک قتل پرسیاسی و سماجی شخصیات سمیت شوبز و کرکٹ ستارے بھی اشک بارنظر آئے جب کہ قتل کی بین الاقوامی میڈیا پربھی مذمت کی گئی۔

 معصوم زینب کے قتل پر شوبز و کرکٹ ستارے بھی اشک بار

معصوم زینب کے قتل کی بین الاقوامی میڈیا پر بھی مذمت

سب سے پہلی پیش رفت ایک وڈیو کی نظر میں آئی جس میں زینب کو اپنے ساتھ لے جانے والے شخص کو دیکھا جاسکتا تھا اور یکے بعد دیگرے ویڈیو منظرعام پرآتی گئیں جس سے کیس میں ییش رفت ہوتی گئی۔

اس خبرسے متعلق جانیے: زینب کو لے جانے والے شخص کی ایک اور ویڈیو منظرعام پر

چیف جسٹس نے قصورمیں انسانیت سوز واقعے پر از خود نوٹس لیا جس کے بعد قاتل کی 36 گھنٹوں میں گرفتاری کا حکم بھی دیا۔

اس خبرسے متعلق جانیے: چیف جسٹس آف پاکستان نے قصور واقعے کا ازخود نوٹس لے لیا

زینت قتل کے بعد سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نے معصوم بچیوں سے زیادتی اورقتل کی مذمتی قراردار منظورکرتے ہوئے حکومت سے متفقہ طورپرمطالبہ کیا کہ بچوں سے زیادتیوں اورقتل کے مجرموں کوسرعام پھانسی دی جائے اورتمام بچوں سے زیادتی کے واقعات پرخصوصی کمیشن تشکیل دیاجائے۔

اس خبرسے متعلق جانیے: سینیٹ قائمہ کمیٹی میں بچیوں سے زیادتی وقتل کے خلاف قرارداد منظور

قومی اسمبلی میں زینب معاملے پربحث کی گئی کہ بچوں سے زیادتی معاشرتی دہشت گردی ہے۔

اس خبرسے متعلق جانیے:  قومی اسمبلی میں زینب معاملے پر بحث

وڈیوکی مدد سے پولیس اصل مجرم تک پہنچی جس کے بعد مجرم کی جانب سے بھی اقرار جرم کیا گیا اور کہا گیا کہ بچیوں کا قتل میں اپنی مرضی سے نہیں کرتا تھا یہ کام مجھ پرآئے جن کراتے تھے۔

اس خبرسے متعلق جانیے:  بچیوں سے زیادتی اور قتل مجھ پر آئے جنات کراتے تھے، زینب کا قاتل

کیس کے دوران ملزم سے متعلق سنسنی خیزانکشاف سامنے آتے گئے جن کو بھر پور انداز میں کور کیا گیا۔

اس خبرسے متعلق جانیے: زینب کے قاتل تک پولیس کیسے پہنچی، سنسنی خیز انکشاف

اس دوران ملک سمیت بالخصوص قصورمیں مظاہرین کی جانب سے احتجاج جاری رہا جوکچھ روزتک شدت اختیارکیے رہا۔

اس خبرسے متعلق جانیے:  قصورمیں دوسرے دن بھی احتجاج، مظاہرین کا رکن اسمبلی کے دفترپردھاوا

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مجرم عمران کو 4 بار سزائے موت کا حکم دیا۔

اس خبرسے متعلق جانیے:  زینب کے قاتل عمران علی کو 4 بار سزائے موت کا حکم

 

اس خبرسے متعلق جانیے:  مجرم عمران کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج

ہائی کورٹ کے بعد زینب کے قاتل کی سزا سپریم کورٹ سے بھی مسترد کردی گئی تھی۔

اس خبرسے متعلق جانیے: زینب قتل کیس کے مجرم کی سزائے موت کےخلاف اپیل سپریم کورٹ سے بھی خارج

انسداد دہشتگردی کی جانب سے قاتل عمران کے بلیک وارنٹ جاری کیے گئے۔

اس خبرسے متعلق جانیے: ننھی زینب کے قاتل کو17 اکتوبرکو پھانسی دی جائے گی

درخواستیں مسترد ہونے کے بعد زینب کے والد کی جانب سے مجرم کو سرعام بھانسی کی درخواست کی گئی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔

اس خبرسے متعلق جانیے: زینب کے قاتل عمران علی کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست مسترد

اور آج ننھی زینب کے قاتل عمران کوپھانسی دے دی گئی ہے۔

اس خبرسے متعلق جانیے:  ننھی زینب کے قاتل عمران کو پھانسی دیدی گئی

اوریوں پھانسی سے زینب تو واپس نہ آئی لیکن اس کے اہل خانہ کو انصاف ضرورملا اوریہ کیس مجرم عمران جیسے دوسرے درندوں کے لیے سابق آموزکیس ثابت ہوا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔