اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر جی ایچ کیو رپورٹ طلب

ویب ڈیسک  جمعرات 18 اکتوبر 2018
جی ایچ کیو چائے پر بلایا گیا صرف گپ شپ ہوئی، اسد درانی فوٹو:فائل

جی ایچ کیو چائے پر بلایا گیا صرف گپ شپ ہوئی، اسد درانی فوٹو:فائل

 اسلام آباد: ہائی کورٹ نے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر جی ایچ کیو رپورٹ طلب کرلی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کی ای سی ایل سے نام نکلوانے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار اسد درانی نے کہا کہ 26 اور 27 نومبر کو کانفرنس پر جانا ہے اس لیے نام ای سی ایل سے نکالا جائے۔

ہائی کورٹ نے ای سی ایل پر نام ڈالنے کی وجوہات پوچھتے ہوئے جی ایچ کیو کی انکوائری رپورٹ اور وزارت داخلہ کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔ فاضل جج نے کہا کہ جی ایچ کیو انکوائری کرکے رپورٹ جمع کرائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کا سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کیخلاف تحقیقات کا حکم

وزارت دفاع کے نمائندے بریگیڈئیر فلک ناز نے کہا کہ اسد درانی نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق چیف کے ساتھ مل کر کتاب لکھی ہے، اسد درانی ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس اور ڈی جی آئی ایس آئی رہے ہیں، جی ایچ کیو میں ان کے خلاف انکوائری زیرالتوا ہے۔

عدالت نے پوچھا کہ انکوائری کب مکمل ہوگی تو نمائندہ وزارت دفاع نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ فلک ناز نے کہا کہ سیاستدانوں کو پیسے تقسیم کرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے 2012 کے فیصلے پر بھی انکوائری ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کا نام ای سی ایل میں شامل

وکیل اسد درانی نے کہا کہ ہمیں انکوائری کے حوالے سے کوئی نوٹس نہیں بھیجا گیا، ایک دفعہ جی ایچ کیو چائے پر بلایا گیا جہاں صرف گپ شپ ہوئی تھی، ایئرمارشل اصغرخان کیس میں سابق آرمی چیف جنرل (ر) اسلم بیگ کا نام بھی ای سی ایل پر نہیں ڈالا گیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جب تک انکوائری رپورٹ اور وزارت داخلہ کا جواب نہ آجائے کچھ نہیں ہوسکتا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 3 دسمبر ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ 29 مئی کو لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کا نام ای سی ایل پر ڈالا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔