اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چار سالہ فلسطینی بچہ شہید

ویب ڈیسک  بدھ 12 دسمبر 2018
اسرائیل مخالف مظاہرے میں بچوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ فوٹو : فائل

اسرائیل مخالف مظاہرے میں بچوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ فوٹو : فائل

 غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا 4 سالہ بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج دم توڑ گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کے علاقے خان یونس میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مظاہرے میں شامل 4 سالہ بچہ احمد ابو عبید اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوگیا تھا۔ احمد کاعلاج جاری تھا تاہم وہ جانبر نہیں ہوسکا۔

فلسطین کی وزرات صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ احمد اپنے والد کے ہمراہ احتجاج میں شریک تھا جہاں وہ اسرائیلی فوج کی اندھی گولی کا نشانہ بن گیا۔ گولی نے ریڑھ کی ہڈی کوشدید نقصان پہنچایا تھا۔

فلسطینی اپنے گھروں کو واپسی مہم کے تحت اس جمعہ بھی اسرائیلی سرحد کے نزدیک سراپا احتجاج تھے، اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں درجن سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ غزہ کی پٹی پر رواں برس 30 مارچ سے جاری ہر جمعے کو احتجاجی مظاہروں میں اسرائیلی فوج کی براہ راست فائرنگ سے شہید ہونے والوں کی تعداد 197 ہوگئی ہے، فضائی حملوں، محاصروں کے درمیان اور چیک پوسٹس پر ہونے والی شہادتیں اس کے علاوہ ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔