غیرقانونی شکار سزا اورجرمانے بڑھانے کی تجویز

شکارکرنے والوں کو 50 ہزار روپے سے لے کر دو لاکھ روپے تک جرمانہ جبکہ 5 سال تک سزا ہوسکے گی۔


آصف محمود December 29, 2018
شکارکرنے والوں کو 50 ہزار روپے سے لے کر دو لاکھ روپے تک جرمانہ ہوسکے گا فوٹوفائل

پنجاب وائلڈلائف ڈیپارٹمنٹ نے جانوروں اورپرندوں کے غیرقانونی شکار کی روک تھام کےلیے جرمانوں اورسزاؤں میں اضافے کی سمری منظوری کےلیے پنجاب حکومت کوبھیج دی ہے تحفظ شدہ ایریا میں شکارکرنے والوں کو 50 ہزار روپے سے لے کر دو لاکھ روپے تک جرمانہ جبکہ 5 سال تک سزا ہوسکے گی۔

وائلڈلائف حکام کے مطابق جرمانے اورسزا کم ہونے کی وجہ سے شکاری چھوٹ جاتے ہیں، موجودہ قوانین کے تحت ممنوعہ اور تحفظ شدہ علاقوں میں شکارکھیلنے والوں کو 50 ہزار روپے تک جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔ محکمہ تحفظ جنگلی حیات کی طرف سے نایاب جانوروں اورپرندوں کاشکارناقابل ضمانت جرم قراردینے کی بھی سفارش کی گئی تھی تاہم یہ تجویز پہلے مرحلے میں ہی مستردکردی گئی تھی۔

محکمہ پرامید ہے کہ سزاؤں اورجرمانے کی شرح میں اضافے سے غیرقانونی شکار کی شرح میں کمی آئے گی، شکاریوں کے خلاف کارروائیوں میں تیزی کےلیے فیلڈ اسٹاف کونئے ماڈل کی جدید گاڑیاں اوراسلحہ دیئے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔

حکام کے مطابق شکاری جدید اورہیوی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں لیکن فیلڈ اسٹاف کے پاس پرانی گاڑیاں ہیں، جس کی وجہ سے شکاری فرارہوجاتے ہیں، شکاریوں کی طرف سے جدید اسلحہ بھی استعمال کیا جاتا ہے، جن سے بعض اوقات چھاپہ مار ٹیموں پر فائرنگ بھی کی جاتی ہے۔کچھ عرصہ قبل ایسی ہی کارروائی کے دوران گوجرانوالہ ڈویژن میں وائلڈلائف کے دوملازمین قتل ہوگئے تھے، ڈسٹرکٹ وائلڈلائف آفیسر لاہورڈویژن تنویر جنجوعہ نے بتایا کہ ان کی ٹیمیں بڑی محنت اورجان خطرے میں ڈال کر شکاریوں کوپکڑتی ہیں لیکن شکاری چندہزار روپے محکمانہ جرمانہ اداکرکے چھوٹ جاتے ہیں۔

مقبول خبریں