دہشت گردی کی ہدایت فاروق ستار اور وسیم اختر دیتے تھے، سعید بھرم کا عدالت میں بیان

ویب ڈیسک  جمعـء 11 جنوری 2019
پولیس ہیڈ آفس گارڈن پر حملے اور وکلا سمیت متعدد افراد کا قتل کیا، ملزم سعید بھرم کا اعترافی بیان۔ فوٹو : فائل

پولیس ہیڈ آفس گارڈن پر حملے اور وکلا سمیت متعدد افراد کا قتل کیا، ملزم سعید بھرم کا اعترافی بیان۔ فوٹو : فائل

 کراچی: ایم کیو ایم کے ٹارگٹ کلر سعید بھرم نے عدالت میں جمع کرائے گئے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردی کی ہدایت ندیم نصرت، فاروق ستار، میئر کراچی وسیم اختر، حیدر عباس رضوی اور دیگر دیتے تھے۔

سندھ ہائیکورٹ میں ایم کیوایم حقیقی کے کارکن کے قتل میں سزا کے خلاف ایم کیو ایم کے ٹارگٹ کلر سعید بھرم کی اپیل کی سماعت ہوئی، عدالت نے رینجرز کے وکلا سے استفسار کیا کہ ملزم کے خلاف کتنے مقدمات ہیں جس پر رینجرز کے وکلا کی جانب سے ملزم کے کرمنل ریکارڈ فراہم کرنے کی استدعا کی گئی، رینجرز پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سعید بھرم کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی، ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد تھے لہذا سزا برقرار رکھی جائے۔

دوسری جانب ملزم سعید بھرم نے اعترافی بیان عدالت میں جمع کرادیا ہے جس کے مطابق ملزم اعتراف کرچکا ہے کہ وہ سندھ سیکرٹریٹ، پولیس ہیڈ آفس گارڈن پر حملے اور وکلا سمیت متعدد افراد کے قتل میں ملوث ہے، سعید بھرم کے مطابق دہشت گردی کی ہدایت ایم کیوایم کے ندیم نصرت، فاروق ستار، میئر کراچی وسیم اختر، حیدر عباس رضوی، محمد انور اور دیگر نے جاری کیں۔

ملزم سعید بھرم نے اعترافی بیان میں کہا کہ 2005 اور 2006 میں ایم کیو ایم لندن کے محمد انور نے کال کرکے کہا کہ ایم کیو ایم بانی نے اپنے مخالفین کو ٹھکانے لگانے کے لیے ٹارگٹ کلنگ ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیاہے، ملزم نے صولت مرزا، اجمل پہاڑی و دیگر ٹارگٹ کلرز کے ہمراہ شہر میں متعدد ٹارگٹ کلنگ، جلاؤ گھیراؤ خوف و ہراس پھیلانے کی وارداتیں کرنے کا بھی اعتراف کیا۔ عدالت نے ملزم کے وکیل خواجہ نوید کی عدم حاضری پر سماعت گیارہ فروری تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔