سینیٹ اجلاس؛ سانحہ ساہیوال کی رپورٹ ایوان میں پیش

ویب ڈیسک  جمعرات 31 جنوری 2019
عدلیہ اور فوجی عدالتیں موجود ہیں قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں ہے، بیرسٹر سیف فوٹو:فائل

عدلیہ اور فوجی عدالتیں موجود ہیں قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں ہے، بیرسٹر سیف فوٹو:فائل

 اسلام آباد: سینیٹ اجلاس میں قائمہ کمیٹی کی جانب سے سانحہ ساہیوال کی رپورٹ ایوان میں پیش کی گئی۔

چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر سربراہی سینیٹ کا اجلاس ہوا۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کے چیئرمین رحمان ملک نے سانحہ ساہیوال کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔

رحمان ملک نے کہا کہ مقتول ذیشان کے حوالے سے پنجاب حکومت سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے مکمل شواہد دیے جائیں، حکومت نے رپورٹ کے لیے تیس دن کا وقت مانگا ہے، داخلہ کمیٹی نے سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی مسترد کرتے ہوئے تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن بنانے کی سفارش کی ہے، خلیل اور اس کا خاندان مکمل طور پر بیگناہ ہے، ذیشان پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت مانگے ہیں، اب تک اس کے خلاف پیش کئے گئے ثبوتوں پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ ذیشان کے دہشت گردی میں ملوث ہونے پر کوئی شک نہیں ہے تاہم مکمل رپورٹ آنے پر صورتحال واضح ہو جائے گی۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ اگر ذیشان غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھا تو اسے کس قانون کے تحت مارا گیا ، عدلیہ اور فوجی عدالتیں موجود ہیں قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔