جنوبی کوریا کا امریکی فوجی دستوں کے عوض مزید ادائیگی کا نیا معاہدہ

ویب ڈیسک  اتوار 10 فروری 2019
معاہدے پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے دستخط کیے (فوٹو : رائٹرز)

معاہدے پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے دستخط کیے (فوٹو : رائٹرز)

سیئول: جنوبی کوریا نے اپنی سرزمین پر موجود امریکی فوجی دستوں کی خدمات حاصل کرنے پر اضافی رقم کی ادائیگی کے لیے نئے معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ کی شکایت پر جنوبی کوریا امریکی فوجی دستوں کی اپنی سرزمین پر موجودگی اور خدمات کی مد میں اضافی رقوم کی ادائیگی کے لیے تیار ہوگیا ہے جس کے لیے ایک نئے معاہدہ پر دستخط کیے گئے ہیں۔

اس معاہدے کو ابھی جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ سے منظور ہونا ہے، پارلیمنٹ سے منظوری کی صورت میں جنوبی کوریا امریکا کو فوجی امداد کی مد میں پچھلے معاہدے کے تحت 850 ملین ڈالر سے رقم بڑھا کر اب 890 ملین ڈالر کی ادائیگی کیا کرے گا۔ پچھلے معاہدے کی میعاد ختم ہوچکی ہے اور نئے معاہدے کے لیے امریکی صدر نے رقم میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ امریکی فوجی دستے جنوبی کوریا میں 1950ء سے 1953ء کے درمیان ہونے والی کوریائی جنگ کے وقت سے تعینات ہیں۔ امریکی صدر نے جنوبی کوریا سے فوجی دستوں کی تعیناتی کی مد میں رقم  1.2 بلین ڈالر سالانہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا جو کہ سیئول حکومت کے لیے ناقابل قبول تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔