- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی20 بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
یہ خاتون پارکنسن کا مرض سونگھ سکتی ہیں
لندن: ایک برطانوی خاتون کو ’مشاق قوتِ شامہ‘ کی حامل خاتون کا خطاب دیا گیا ہے کیونکہ وہ صرف بو سونگھ کر پارکنسن کے مریضوں کو پہچان سکتی ہے۔
جوئے ملن اپنی عمر کی ساتویں دہائی میں ہیں اور انہوں نے اپنے شوہر میں پارکنسن کا مرض دس سال قبل سونگھ لیا تھا اور آخر کار 1985 میں ان کے شوہر میں اس مرض کی تشخیص ہوئی۔ جوئی ایک عرصے تک نرس رہی ہیں اور اب اپنے گھر میں رہتی ہیں لیکن ماہرین ان کی خدمات سے فائدہ اٹھارہے ہیں اور اس ضمن میں انہیں کئی تجربات کا حصہ بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پارکنسن ایک ایسا مرض ہے جو صحتمند شخص کو مفلوج بنادیتا ہے۔ لیکن اب مانچسٹر یونیورسٹی میں یہ خاتون مریضوں کے جسم سے ملے ہوئے خوشبودار تیل کی بو سونگھ کر پارکنسن کی خاص بو سونگھ سکتی ہیں۔ ان تحقیقات کی نگرانی ڈاکٹر پرڈیٹا بیرن کررہی ہیں۔
ڈاکٹروں نے اس کے لیے پہلے مریضوں کی کمر کے اوپری حصے پر انتہائی چکنا مومی موسچرائزر استعمال کیا جسے سیبم کہا جاتا ہے۔ حال ہی میں پارکنسن کے 43 مریضوں اور اس کے ساتھ 21 صحتمند افراد کی پشت پر سیبم لگایا گیا اور پھر اسے جمع کرکے خاتون کو سونگھنے کے لیے دیا گیا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اس عمل میں کمر کی جلد سے ایلفا سائنیوکلائن پروٹین خارج ہوتا ہے اور جوئی اسے کامیابی سے سونگھ سکتی ہیں۔ اس کے بعد ماہرین نے سیبم (تیل) کے نمونے سے بو پیدا کرنے والے مرکبات الگ کئے اور انہیں ایک خاص بو والے برتن (اڈر پوٹ) میں رکھ کر خاتون کو سونگھایا تو انہوں نے کامیابی سے پارکنسن کے مریضوں کی شناخت کرلی۔
اس تحقیق کے نتائج اے سی ایس سینٹرل سائنس جرنل میں شائع ہوئے ہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ جوئے دنیا کے ان چند انتہائی حساس لوگوں میں شامل ہیں جو سونگھنے کی غیرمعمولی حس رکھتے ہیں اور انہیں ’سپر اسنفر‘ کہا جاتا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ دماغی مریضوں سے بعض کیمیکل خارج ہوتے ہیں جو اس مرض کی نشاندہی کرسکتے ہیں۔ اس تحقیق کی بنا پر ان امراض کی شناخت کا کیمیائی نظام بھی بنایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔