ملک بھر میں ماڈل کورٹس نے کام شروع کردیا

قیصر شیرازی  پير 1 اپريل 2019
ماڈل عدالتوں کی روزانہ کی کارروائی مانیٹر کی جائے گی فوٹو : فائل

ماڈل عدالتوں کی روزانہ کی کارروائی مانیٹر کی جائے گی فوٹو : فائل

 راولپنڈی: چیف جسٹس پاکستان کے ویژن کے مطابق سائلین کو فوری اور سستے انصاف کی جلد فراہمی کے لیے ملک بھر کے تمام 114 اضلاع میں ماڈل کورٹس نے آج سے کام کا آغاز کردیا۔

ماڈل کورٹس میں صرف قتل اور منشیات کے مقدمات کی سماعت ہوگی، پہلے مرحلے میں پرانے کیسوں سے آغاز ہوگا، ان عدالتوں کی روزانہ مانیٹرنگ ہوگی مانیٹرنگ کے لیے باقاعدہ سیل قائم کیا گیا ہے جس کے سربراہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد سہیل ناصر مقرر کیے گئے ہیں ان عدالتوں میں تمام گواہوں کو پیش کرنے کی ذمہ داری پولیس کے سپردکی گئی ہے ان تمام عدالتوں میں آن لائن بیان ریکارڈ کرنے کی سہولت بھی موجود ہے ان تمام عدالتوں میں بڑی اسکرین، کمپیوٹر، انٹرنیٹ کی سہولتیں فراہم کر دی گئی ہیں کلوز سرکٹ کیمرے بھی لگائے گئے ہیں۔

پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کی گئی ہے ان عدالتوں کی روزانہ کی کارروائی مانیٹر کی جائے گی، یہ عدالتیں قتل اور منشیات کے فیصلے دنوں میں کریں گی ان عدالتوں میں کسی بھی صورت التوا نہیں دیا جائے گا، تمام ججز کو اضافی سیکیورٹی فراہم کر دی گئی ہے، ان عدالتوں کی کارکردگی جانچنے اور سستے، فوری انصاف کی فراہمی پر13 اپریل کو قومی جوڈیشل کونسل کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں چاروں صوبوں کے چیف جسٹس، ماتحت عدلیہ کے تمام ججز بھی شریک ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔