- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
قومی ٹیم ورلڈ کپ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وسیم اکرم
لاہور: قومی ٹیم کے سابق کپتان اور لیجنڈ آل راؤنڈر وسیم اکرم نے کہا ہے کہ2019 کا ورلڈ کپ بھی 1992 کی طرز پر ہے، آسٹریلیا کے خلاف اچھی کارکردگی نہ دکھانے کے باوجود قومی ٹیم ورلڈ کپ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ماضی کے عظیم بولر وسیم اکرم نے لاہور پولو کلب میں ذیابیطس کے مرض سے آگاہی فراہم کرنے کے لئے شیڈول تقریب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کا سسٹم دس سال سے ایک عہدیدار کے پاس رہا ہے جس نے پوری کرکٹ کا ستیاناس کردیا لیکن شکر ہے کہ اب کرکٹ کرکٹرز کے پاس واپس آئی ہے۔
سابق قومی کپتان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کے چاروں ایڈیشن میں کوئی بھی معیاری کرکٹر نظر نہیں آیا۔ اگر آئے بھی تو بولر ہی نظر آئے لیکن بیٹسمین ایک بھی نظر نہیں آیا۔ابھی ڈومیسٹک ٹورنامنٹ دیکھ لیں جس بھی بیٹسمین کو دیکھ لیں صرف ایک ہی شاٹ نظر آئے گی۔
وسیم اکرم نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں نئے سسٹم کا آئیڈیا ہمارے وزیر اعظم کا نہیں ہے، کیوں کہ ہم بھی کھیلا کرتے تھے تب سے وہ یہ کہہ رہے تھے کہ آسٹریلیا کی طرز پر گریٹ اسٹائل کرکٹ ہونی چاہیے، میری رائے میں نئے سسٹم کو آزمانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ2019 کا ورلڈ کپ بھی 1992 کی طرز پر ہے، ہر ٹیم دوسرے ٹیم کے خلاف ایکشن میں نظر آئے گی ، بلاشبہ گرین شرٹس آسٹریلیا کے خلاف پرفارم نہیں کر سکی لیکن جب مین کھلاڑی واپس آ جائیں گے تو پاکستان کے ورلڈ کپ میں کامیابی کے چانس بھی بڑھ جائیں گے کیوں کہ آسٹریلیا کے خلاف اچھی کارکردگی نہ دکھانے کے باوجود قومی ٹیم ورلڈ کپ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ماضی کے عظیم فاسٹ بولر نے کہا کہ محمد عامر کے بارے میں بارے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں،مجھے کوئی یہ بتا دے کہ کوئی ایسا بولر ہے جو کسی کو نظر نہ آیا ہو،ٹھیک ہے کہ محمد عامر پچھلے چودہ میچوں میں صرف چار ہی وکٹیں حاصل کر سکے ہیں لیکن سابق کپتان اور کرکٹ ایکسپرٹ ہونے کے ناطے میری رائے میں وہ اب بھی دنیا کا بہترین بولر ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔