جنسی ہراسانی ہرجانہ کیس ؛ تاخیری حربے استعمال کرنے پر میشا شفیع پر جرمانہ

وقائع نگار خصوصی  بدھ 10 اپريل 2019
کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔ فوٹو: فائل

کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔ فوٹو: فائل

لاہور:عدالت نے تاخیری حربے استعمال کرنے اور وکیل کی پیشی یقینی نہ بنانے پر میشا شفیع پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا۔

ایڈیشنل سیشن جج لاہور شکیل احمد نے علی ظفر کی میشا شفیع کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے میشا شفیع کے وکلا کو گواہان کی شہادتوں پر جرح کے لئے طلب کر رکھا تھا لیکن میشا شفیع کے وکلا عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے میشا شفیع پر 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا اور حکم دیا کہ آئندہ تاریخ سماعت پر میشا شفیع اپنے وکلا کی پیشی یقینی بنائے تاکہ علی ظفر کے گواہوں پر جرح کی جا سکے۔

عدالت نے کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے میشا شفیع کے وکلا کو دوبارہ طلب کر لیا۔

درخواست گزار علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔ علی ظفر کے مطابق میشا شفیع نے جھوٹی شہرت کے لئے ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کئے۔ میشا شفیع کے ان جھوٹے الزامات سے پوری دنیا میں ان کی شہرت متاثر ہوئی۔ علی ظفر نے استدعا کی کہ عدالت میشا شفیع کو سو کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور نے اس کیس کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔