دراز میں رکھی ہڈیاں قدیم خونخوار شیر کی باقیات نکلیں

ویب ڈیسک  جمعـء 19 اپريل 2019
شیر کی ہڈیوں کو دیکھتے ہوئے ایک مصور نے اس کی یہ تصویر بنائی ہے جو دو کروڑ برس قبل کینیا میں پایا جاتا تھا اور اس کا وزن 1500 کلوگرام تھا۔ فوٹو: اے ایف پی ، موریسیو اینٹون

شیر کی ہڈیوں کو دیکھتے ہوئے ایک مصور نے اس کی یہ تصویر بنائی ہے جو دو کروڑ برس قبل کینیا میں پایا جاتا تھا اور اس کا وزن 1500 کلوگرام تھا۔ فوٹو: اے ایف پی ، موریسیو اینٹون

کینیا: ایک عرصے سے دراز میں رکھی ہوئی نامعلوم ہڈیاں درحقیقت ایک ایسے قدیم خونخوار شیر کی باقیات نکلیں جس کا وزن لگ بھگ 1500 کلوگرام تک تھا۔

ماہرین نے کہا ہے کہ اب سے دو کروڑ سال قبل آج کے کینیا میں بہت بڑے دانتوں والا یہ درندہ سب سےبڑا گوشت خور جانور بھی تھا جو اس وقت ہاتھی جیسے جانداروں کا شکار کرکے اپنا پیٹ بھرتا تھا۔ اس کے رکازات (فاسلز) میں جبڑا، دانت اور دیگر ہڈیاں شامل ہیں ۔ ماہرین نے اپنے علم کی بنا پر اسے ایک بالکل نیا جانور قرار دیا ہے جو اس سے پہلے ہمارے علم میں نہ تھا۔ اسے’ سمباکوبوا کیوٹوکا آفریقا‘ کا نام دیا گیا ہے جس کے معنی ہیں ’افریقا کا بڑا شیر۔‘

اس کے جبڑے اور دانتوں کو دیکھتے ہوئے ماہرین نے اسے خونخوار گوشت خور شکاری قرار دیا ہے۔ ڈیوک یونیورسٹی کے پروفیسر میتھیو بورتھس کہتے ہیں کہ یہ آج کے شیر سے بڑا تھا اور شاید قطبی ریچھ بھی اس سے چھوٹا تھا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس کی کھال پر چیتے کی طرح دھاریاں بھی تھیں اور غیرمعمولی دانت تھے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دانت ایک عرصے سے کینیا کے ایک تعلیمی ادارے کے دراز میں رکھے تھے اور لوگوں نے اس پر کوئی خاص توجہ نہیں دی۔

سمباکوبوا اب سے 2 کروڑ 30 لاکھ سال قبل دندناتا پھرتا تھا اور اسے گوشت خور ممالیوں کے ارتقا میں ایک اہم کڑی قرار دیاجارہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔