- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
دراز میں رکھی ہڈیاں قدیم خونخوار شیر کی باقیات نکلیں
کینیا: ایک عرصے سے دراز میں رکھی ہوئی نامعلوم ہڈیاں درحقیقت ایک ایسے قدیم خونخوار شیر کی باقیات نکلیں جس کا وزن لگ بھگ 1500 کلوگرام تک تھا۔
ماہرین نے کہا ہے کہ اب سے دو کروڑ سال قبل آج کے کینیا میں بہت بڑے دانتوں والا یہ درندہ سب سےبڑا گوشت خور جانور بھی تھا جو اس وقت ہاتھی جیسے جانداروں کا شکار کرکے اپنا پیٹ بھرتا تھا۔ اس کے رکازات (فاسلز) میں جبڑا، دانت اور دیگر ہڈیاں شامل ہیں ۔ ماہرین نے اپنے علم کی بنا پر اسے ایک بالکل نیا جانور قرار دیا ہے جو اس سے پہلے ہمارے علم میں نہ تھا۔ اسے’ سمباکوبوا کیوٹوکا آفریقا‘ کا نام دیا گیا ہے جس کے معنی ہیں ’افریقا کا بڑا شیر۔‘
اس کے جبڑے اور دانتوں کو دیکھتے ہوئے ماہرین نے اسے خونخوار گوشت خور شکاری قرار دیا ہے۔ ڈیوک یونیورسٹی کے پروفیسر میتھیو بورتھس کہتے ہیں کہ یہ آج کے شیر سے بڑا تھا اور شاید قطبی ریچھ بھی اس سے چھوٹا تھا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس کی کھال پر چیتے کی طرح دھاریاں بھی تھیں اور غیرمعمولی دانت تھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دانت ایک عرصے سے کینیا کے ایک تعلیمی ادارے کے دراز میں رکھے تھے اور لوگوں نے اس پر کوئی خاص توجہ نہیں دی۔
سمباکوبوا اب سے 2 کروڑ 30 لاکھ سال قبل دندناتا پھرتا تھا اور اسے گوشت خور ممالیوں کے ارتقا میں ایک اہم کڑی قرار دیاجارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔