نشوہ کیس؛ دارالصحت اسپتال پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد

ویب ڈیسک  منگل 23 اپريل 2019
بچی کو پوٹاشیم کلورائڈ کا غلط انجیکشن لگایا گیا، رپورٹ۔ فوٹو:فائل

بچی کو پوٹاشیم کلورائڈ کا غلط انجیکشن لگایا گیا، رپورٹ۔ فوٹو:فائل

کراچی: غفلت کے باعث 9 ماہ کی نشوہ کی ہلاکت پر دارلصحت اسپتال پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے نجی اسپتال دارالصحت میں عملے کی غفلت کے باعث 9 ماہ کی نشوہ کی ہلاکت کے معاملے پر سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے رپورٹ جاری کردی گئی ہے، جس میں اسپتال کی مڈ وائف ثوبیہ اور نرسنگ اسسٹنٹ معیز کو غیر ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، جب کہ غفلت اور غیر تربیت یافتہ عملہ رکھنے پر اسپتال کو 5 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

یہ پڑھیں: بروقت علاج ہوتا تو نشوا کوبچایا جاسکتا تھا

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ  ہیلتھ کئیر کمیشن کو نشوہ کے والد قیصر علی کی جانب سے واقعہ کی درخواست جمع کرائی گئی، کمیشن کو درخواست 15 اپریل کو موصول ہوئی، جس پر ہیلتھ کیئر کمیشن کے حکام نے 16 سے 22 اپریل تک اپنی تحقیقات مکمل کیں۔

یہ بھی پڑھیں: نشوا ہار گئی اور ظلم جیت گیا

رپورٹ کے مطابق تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ 9 ماہ کی نشوہ کو ڈائریا کی شکایت پر اسپتال میں داخل کرایا گیا، اور انکشاف ہوا کہ بچی کو پوٹاشیم کلورائڈ کا غلط انجیکشن لگایا گیا، جس کے ذمہ دار مڈ وائف ثوبیہ اور نرسنگ اسسٹنٹ معیز ہیں جنہوں نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔

اسی سے متعلق: غفلت سے 9 ماہ کی بچی وینٹی لیٹر پر پہنچ گئی

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ درالصحت اسپتال فوری طور پر غیر تربیت یافتہ عملے کو فارغ کرے، اسپتال انتظامیہ اور کلینیکل معیار کو بھی بہتر کرے جب کہ اسپتال پر پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

بیٹی کی زندگی کی قیمت لگانے کے بجائے اسپتال سیل کیا جائے، والد  نشوہ

دوسری جانب جاں بحق نشوہ کے والد نے سندھ ہیلتھ کمیشن کی رپورٹ کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اسپتال سیل کیا جائے۔

سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے اسپتال انتظامیہ پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کی خبر کے بعد نشوہ کے والد قیصر علی نے کہا ہے کہ میری بیٹی کی زندگی کی قیمت 5 لاکھ روپے لگانا ناانصافی ہے میرا مطالبہ ہے کہ دارالصحت اسپتال کو سیل کیا جائے۔

نشوہ کے والد نے مزید کہا کہ اسپتال انتظامیہ کی نااہلی سے غیرمتعلقہ لوگ اسپتال میں کام کررہے ہیں لیکن اسپتال مالکان پر ہاتھ ڈالتے ہوئے پولیس افسران کے پر جلتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔