اثاثہ جات ریفرنس میں اسحاق ڈار کے خلاف واجد ضیاء کا بیان قلمبند

ویب ڈیسک  بدھ 24 اپريل 2019
اسحاق ڈار کے اثاثوں میں 92 گنا اضافہ ہوا لیکن وہ اپنے ذرائع آمدن واضح نہیں کرسکے، واجد ضیاء فوٹو:فائل

اسحاق ڈار کے اثاثوں میں 92 گنا اضافہ ہوا لیکن وہ اپنے ذرائع آمدن واضح نہیں کرسکے، واجد ضیاء فوٹو:فائل

 اسلام آباد: آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں اسحاق ڈار کے خلاف واجد ضیاء کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات نیب ریفرنس کی سماعت ہوئی تو تینوں شریک ملزمان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

نیب کے گواہ اور پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کا بیان قلمبند کیا گیا۔ واجد ضیاء نے بتایا جے آئی ٹی کو معلوم ہوا کہ اسحاق ڈار کے اثاثوں میں 1991 سے 2008 تک 92 گنا اضافہ ہوا ہے، پاناما جے آئی ٹی نے تحقیقات کے دوران اسحاق ڈار کا بیان بھی ریکارڈ کیا، لیکن وہ اپنے ذرائع آمدن واضح نہیں کرسکے کہ اثاثوں میں اتنا اضافہ کیسے ہوا۔

واجد ضیاء نے بتایا کہ اسحاق ڈار کے کہنے پر بینک آف امریکا، البرکا، التوفیق انویسٹمنٹ بینک، اور ایمرییٹس بنک میں اکاوٴنٹس کھولے گئے، پیسوں کے بچاوٴ کے لئے ہجویری مضاربہ کے نام سے بھی اکاوٴنٹس کھولے گئے، اسحاق ڈار کے کہنے پر سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد نے ملزم محمد نعیم کو چیک بکس دیں۔

واضح رہے کہ اسحاق ڈار کو احتساب عدالت نے اشتہاری قرار دیا ہوا ہے اور ان کی جائیداد بھی ضبط کرلی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔